کوئٹہ (پی ین آئی)وزیر اعظم شہباز شریف نے این ڈی ایم اے کو بلوچستان میں بارش اور سیلاب میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کو معاوضہ کی رقم 24 گھنٹے میں ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے جزوی یا مکمل تباہ ہونے والے کچے اور پکے مکانات کے معاوضہ کو بھی یکساں کرکے اور بڑھا کر پانچ لاکھ روپے کرنے اور متاثرین کو ترجیحی بنیادوں پر معاوضہ کی رقم فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے او رکہاہے کہ ہمارا قومی المیہ ہے کہ ڈیموں کی بروقت تعمیر پر توجہ نہیں دی گئی،موجودہ چیلنج بہت بڑا ہے مگر ہم متاثرین کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،سیلاب متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس کا جال پھیلایا جائے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کا جائزہ لینے ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے۔کوئٹہ پہنچنے پر وزیرِ اعظم کو چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی اور چیرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے بلوچستان میں حالیہ بارشوں کے نقصانات اور امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی۔اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا قومی المیہ ہے کہ ماضی میں ڈیموں کی تعمیر پر توجہ نہیں دی گئی۔ موجودہ چیلنج بہت بڑا ہے مگر ہم متاثرین کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ
بحالی اور امداد کیلئے این ڈی ایم اے ، پی ڈی ایم اے ،صوبائی انتظامیہ اور این ایچ اے کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس کا جال پھیلایا جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ غیر معمولی بارشوں سے وسیع پیمانے پر نقصان ہوئے،قیمتی انسانی جانوں کے نقصان کیساتھ انفراسٹکرکچر تباہ ہوا۔ انہوںنے کہاکہ وفاق اور بلوچستان حکومت قومی جذبے سے بحالی اور آبادکاری کیلئے پرعزم ہیں۔انہوںنے واضح کیا کہ جب تک آخری گھر آباد نہیں ہوتا حکومت چین سے نہیں بیٹھے گی۔ وزیرِ اعظم نے مقامی اور بین الاقوامی تنطیموں سے بھی سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے حکومت کی معاونت کی اپیل کی۔
چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے بریفنگ میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 13 جون کو بارشوں کا پری مون سون سلسلہ شروع ہوا،تیس سال کی اوسط کے مقابلے بلوچستان میں تقریباً 500 فیصد زیادہ بارش ہوئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ اب تک بلوچستان میں اموات کی کل تعداد 136 ہے ،70 افراد زخمی ہیں، گیارہ سو لوگ معمولی زخمی ہوئے جنہیں فرسٹ ایڈ دی گئیں۔ 2 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آگئی،20 ہزار 500 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔موٹروے ایم 8 اور کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ بڑی حد تک بحال کردی گئی ہیں۔
قبل ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف کے بلوچستان دورے پر لاہور سے کوئٹہ پہنچنے پر ہوائی اڈے پر وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے استقبال کیا جبکہ صوبائی وزرا اور اعلیٰ حکام بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔ وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب ، مولانا عبدلواسع ، اسرار ترین اور نوابزادہ شاہ زین بگٹی بھی وِزیر اعظم کے ساتھ پہنچے ہیں۔ وزیر مملکت میر ہاشم نوتیزئی۔ ایم این اے صلاح الدین ایوبی اور چیرمین این ڈی این اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں