اسلام آباد (پی این آئی) سابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی وکیل کو 5 دن میں تمام اکاؤنٹس کی تحریر شدہ تفصیلات جمع کروانے کی ہدایت کر دی۔ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر نے کی۔ جمعرات کے روز کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل احمد حسن نے کہا کہ پی ٹی آئی فنڈز کے ذرائع بتانے میں ابھی تک ناکام ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ جو الزامات لگائے گئے ان پر مزید ریکارڈ دے سکتے ہیں؟ صرف جن اکاؤنٹس پر اعتراض ہے ان کی وضاحت کردیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی وکیل سے کہا کہ آپ صرف اپنی ٹوٹل رقم اور جو متنازع اندراج ہیں ان کو کلیئر کر دیں۔ پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے جواب دیا ہم الیکشن کمیشن کو جوابدہ ہیں، درخواست گزار کو نہیں۔پی ٹی آئی کی طرف سے مالیاتی ماہر نجم شاہ نے کہا کہ ہم سب انفارمیشن جمع کر کے کمیشن میں جمع کروا دیتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے بتایا کہ تمام انفارمیشن جمع کرانے میں تقریبا 4 سے 5 دن لگیں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے مہلت دیتے ہوئے ہدایت دی کہ 5 دن تک تمام اکاؤنٹس کی تفصیلات لکھ کر جمع کروا دیں۔وکیل احمد حسن نے جرح کرتے ہوئے کہا کہ ان کو اپنے اکاؤنٹس کی تفصیلات بتانے کے لیے 5 منٹ لگنے چاہئیں، یہ 5 دن کا کہہ رہے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے واضح کیا کہ درست فیصلے کے لیے دونوں کے موقف کو سننا ضروری ہے، جہاں 8 سال انتظار کیا 5 دن اور کرلیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تفصیلات جمع کرانے کے بعد 2 دن میں پی ٹی آئی وکیل حتمی دلائل مکمل کرلیں۔ اس سے پہلے سماعت کے دوران مالیاتی ماہر نجم شاہ نے کہا کہ انفرادی بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ اسکروٹنی کمیٹی کو جمع نہیں کرایا جاسکا، سینٹرل فنانس کمیٹی ایسے بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ حاصل نہیں کرسکی۔ ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں رقم کو بار بار دہرایا گیا ہے،26 بینک اکاؤنٹس کی بات کی جاتی ہے، بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات ہی نہیں دی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانزیکشن ہمارے ظاہر کردہ بینک اکاؤنٹس میں ہی آئی ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہاں کیس کو قانونی نکتۂ نظر سے ثابت کرنا ہے، ہر چیز کی تفصیلات میں نہیں جایا جاسکتا، صاف بتائیں آپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟ چیف الیکشن کمشنر نے کہا اگر مزید تفصیلات کی گہرائی میں جائیں گے تو اہم چیزیں رہ جاتی ہیں، ہم سماعت کے بعد دونوں پارٹیز کے دلائل کا موازنہ کرتے ہیں۔ مالیاتی امور کے ماہر نجم شاہ کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ میں فنڈز ریکارڈ، تاریخوں میں کافی حد تک غلطیاں ہیں۔ این ایڈووکیٹ انور منصور نے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی امریکا کے اکاؤنٹس کی تفصیلات نہیں دی گئیں، اسکروٹنی کمیٹی صرف پاکستان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات دیکھ سکتی تھی۔
نجم شاہ کا کہنا تھا کہ میڈیا میں بیانیہ بنایا گیا کہ اسٹیٹ بینک نے پی ٹی آئی کے 26 خفیہ اکاؤنٹس کی نشان دہی کردی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی تمام اکاؤنٹس کی تفصیلات اور فنڈنگ اسکروٹنی کمیٹی میں جمع کراچکی۔چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ میڈیا کی بات کرنی ہے تو الیکشن کمیشن کے باہر روسٹرم لگا ہوا ہے، ہمارے سامنے حقائق کی بات کریں میڈیا میں کیا کہا اس کو چھوڑ دیں۔جنانہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اتنا وقت نہیں کہ ایک ایک ٹرانزیکشن کو دیکھیں۔ الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 7 جون تک ملتوی کر دی۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں