پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12روپےکا اضافہ، وزیراعظم عمران خان نے سمری مسترد کر دی، بڑی خبر آگئی

اسلام آباد(پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12روپے اضافہ نہیں کرسکتے، وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12روپے اضافہ نہیں کرسکتے، وزارت خزانہ پٹرول کی قیمت میں ضافے پرنظرثانی کرے، وزیراعظم کی ہدایت پر اوگرا کی سمری وزارت خزانہ کو بھجوا دی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری موسول ہوگئی ہے، جس میں پٹرول 12روپے 3پیسے اور ڈیزل 9روپے 53پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی۔ تاہم وزیراعظم کی ہدایت پر سمری واپس وزارت خزانہ کو بھجوا دی گئی ہے۔یاد رہے وزارت خزانہ کی جانب سے وزیر اعظم کو تجویز دی گئی ہے کہ پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 12 روپے جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 53 پیسے کا اضافہ کیا جائے۔وزارت خزانہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا، جبکہ حکومت اس وقت پٹرول پر سیلز ٹیکس بھی وصول نہیں کر رہی، وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف شرائط کی وجہ سے پٹرول کی قیمت میں اضافے کی تجویز دی۔

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، تیل کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ وزارت خزانہ کرے گی، تیل پاکستان میں پیدا نہیں کیا جاتا،امریکا اور یورپ کی یوکرائن کے معاملے پر کشیدگی کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں، پاکستان کتنی دیر قیمتیں بڑھنے سے روک سکتا ہے۔جبکہ اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور مارکیٹ میں خام تیل 95 ڈالر فی بیرل تک ٹریڈ ہو رہا ہے۔ذرائع کے مطابق موجودہ لیوی اور جی ایس ٹی کی بنیاد پر پٹرول ساڑھے 8 روپے تک مہنگا ہو سکتا ہے اور ڈیزل بھی ساڑھے 6 روپے فی لیٹر تک مہنگا ہونے کا امکان ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں