کرپٹ عناصر کا تعلق اگر میری جماعت سے بھی ہوگا ان کیخلاف کارروائی ہونی چاہیےِ، وزیراعظم عمران خان نے دوٹوک اعلان کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپٹ عناصر کا تعلق اگر میری جماعت سے بھی ہوگا ان کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، پاکستان کی بدحالی کے ذمہ دار بھٹو اور شریف خاندان ہیں، ہمارا مقابلہ دولت سے مالا مال دو خاندانوں سے ہے، دو کرپٹ پارٹیوں کے راج میں تیسری کا جدوجہد کے باوجود آنا مشکل ہوجاتا ہے۔انہوں نے غیرملکی ٹی وی کو اپنے انٹرویو میں کہا کہ کوئی بھی ملک غریب اس لیے ہوتا ہے کہ اس کی لیڈرشپ کرپٹ ہوتی ہے۔

پاکستان کی بدحالی اور مسائل کے ذمہ دار بھٹو اور شریف خاندان ہیں، ہمارا مقابلہ دو ایسے خاندانوں سے ہے جو دولت سے مالا مال ہیں۔ دونوں خاندانوں نے وسائل کا ناجائز استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک میں2 کرپٹ پارٹیوں کا راج ہوتو تیسری کا جدوجہد کے باوجود آنا مشکل ہوجاتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم ملک کو خوشحال بنانا چاہتے ہیں اور قانون کی حکمرانی قائم کرنا چاہتے ہیں، چینی اسکینڈل پر حکومت نے ایکشن لیا، کرپٹ عناصر کا تعلق میری ہی جماعت سے کیوں نہ ہو کارروائی ہونی چاہیے۔ وزیروں کیخلاف بدعنوانی کے الزامات سامنے آئے تو خود شفاف تحقیقات کروں گا۔ انہوں نے والد سے متعلق بتایا کہ میرے والد نے پاکستان کی اپنی نوعیت کی پہلی انجینئرنگ کنسلٹنسی فرم قائم کی تھی، جبکہ میں پاکستان کا سب سے زیادہ فنڈ جمع کرنے والا شخص ہوں۔وزیراعظم عمران خان نے اپنے انٹرویو میں مزید کہا کہ کشمیر کامسئلہ ہر فورم پر اجاگر کیا اور کرتے رہینگے ،بی جے پی کی حکومت بھارت اورخطے کیلئے خطرناک ہے، اگر بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو پاکستان اتناہی موثر جواب دے گا۔

افغانستان کے ایک کروڑ 40 لاکھ عوام امداد کی منتظر ہیں،دنیا نے توجہ نہ دی تو انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے، نبی کریم ﷺ میرے رول ماڈل ہیں،چاہتا ہوں نوجوان نبی پاکﷺ کی تعلیمات کے مطابق عمل کریں۔ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کی کو شش کررہے ہیں،قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی معاشرہ مہذب نہیں بن سکتا، دہشت گردی کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں