اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کے کل قوم سے خطاب کرنے کا امکان ہے، وزیراعظم خطاب میں ملک کی معاشی اور امن وامان کی صورتحال پرقوم کو اعتماد میں لیں گے، وزیراعظم کی جانب سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے تناظر میں ریلیف پیکج کا اعلان بھی متوقع ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کل قوم سے خطاب کرنے کا امکان ہے۔
وزیراعظم عمران خان ملک کی موجودہ صورتحال، معیشت اور کالعدم جماعت سے متعلق صورتحال پربھی قوم کو اعتماد میں لیں گے، وزیراعظم عمران خان قوم سے خطاب میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی صورتحال پر بات کریں گے، وزیراعظم کی جانب سے اپنے خطاب میں مہنگائی میں ریلیف پیکج کا اعلان بھی متوقع ہے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان سے آج اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی ملاقات کی، ملاقات میں ملک کی سیاسی اور امن وامان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں فروغ نسیم، خالد مقبول صدیقی، سید امین الحق، وزیرداخلہ شیخ رشید، مونس الٰہی، جی ڈی اے رہنماء ڈاکٹر فہمیدہ مرزا شریک ہوئے۔وزیراعظم عمران خان اور اتحادی جماعتوں نے قومی امور پر مشترکہ مئوقف اپنانے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں سے مشترکہ پارلیمانی اجلاس کے حوالے سے مشاورت بھی کی۔وزیراعظم عمران خان نے اتحادی جماعتوں کومشترکہ پارلیمانی اجلاس میں قانون سازی کیلئے اعتماد میں لیا۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران 15 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں ملکی معاشی و سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے وزراء کو کالعدم جماعت سے متعلق بیانات دینے سے رو دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے اندرونی و بیرونی دشمن غیر ذمہ دارانہ بیانات سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔مذہبی معاملات اور حساس ایشوز پر آئندہ بیانات میں احتیاط برتنی چاہئیے۔وزرا اتحاد کا مظاہرہ کریں،اتحاد میں طاقت ہے،دلیری کا مظاہرہ کریں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ریفارمز لانا آسان نہیں۔مشکلات آتی ہیں مل کر سامنا کریں گے۔مشکل وقت میں سب کو متحدہ ہو کر سامنے آنا چاہئیے۔ وزیراعظم کچھ دیر بعد قانونی ٹیم سے ملاقات کریں گے۔ کالعدم جماعت کے مطالبات پر قانونی رائے سے آگاہ کیا جائے گا۔مختلف قانونی امور سے متعلق مشاورت کی جائے گی۔
دوسری جانب گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم، وزراء اور کور پارٹی قیادت سے خفا نظر آئے۔وزیر اعظم نے ارکان سے شکوہ کیا کہ کوئی بھی معاملہ ہو آپ لوگ ایک ساتھ نظر نہیں آتے۔ انہوں نے ارکان کوہدایت دی کہ ملکی اور سیاسی معاملات پر سب کو یک زبان ہونا چاہئیے، چند ہفتوں میں وزراء اور پارٹی قیادت فرنٹ فٹ پر نظر نہیں آئی۔ دوران اجلاس وزیر اعظم نے وزرا کو کالعدم تنظیم کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر بات کرنے سے بھی روک دیا۔ وزیراعظم نے کور کمیٹی ارکان کو ایم کیو ایم کی مثال بھی دی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں