تحریک انصاف حکومت کی تین سالہ کارکردگی کیسی رہی؟ وزیراعظم عمران خان نے تفصیلی رپورٹ پیش کر دی

اسلام آباد(پی این آئی)وزیراعظم عمران خان نے حکومت کی تین سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے اپوزیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اپنی کامیابیاں گنوائیں۔اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم جب حکومت میں آئے تو ہمارے پاس فارن ایکسچینج نہیں تھا،قرضوں کی واپسی کے لیے پیسے نہیں تھے،کرنٹ اکاؤنٹ کا سب سے بڑا خسارہ ہمیں ملا۔سعودی عرب،یواے ای اور چائنہ اگر ہماری مدد نہ کرتے تو پیسہ مزید گرجاتا اور لوگوں کے لیے مزید مشکل ہوتی۔ہمیں مجبوری میں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔آئی ایم ایف کی شرائط پر چلنے سے ہمیں مشکل شرائط پر عمل کرنا پڑا،ابھی ہمیں ایک سال ہوا تھا کہ کورونا آگیا اوراس سے پہلے پلواما ہوگیا۔اللہ کا شکر ہے کہ ہمارے پاس بہترین آرمی اور ائیر فورس موجود ہے۔فوج کے پیچھے اس وجہ سے پڑے ہیں کہ فوج حکومت کو گرادے۔اسوقت بھی فوج کے خلاف مہم چل رہی کہ طالبان پاک فوج کی وجہ سے حکومت میں آئے۔اپوزیشن نے لاک ڈاؤن کے لے پریشر ڈالا مگر ہمیں غریبوں کا خیال تھا۔ہم نے حکومتی اخراجات کم کیے اور آمدن کو بڑھایا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ جب حکومت میں آئے تو کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ 20ارب ڈالر تھا اور آج ایک اعشاریہ آٹھ ارب ڈالر ہے۔جب ہم حکومت میں آئے تو ٹیکس کولیکشن 3800ارب تھی جو کہ 4700ارب تک پہنچ گئی ہے۔یہ اسحاق ڈار کے نہیں اصل فگرز ہیں۔بیرون ملک مقیم پاکستانی ہماری حکومت سے قبل سالانہ 19اعشاریہ آٹھ ارب ڈالر بھجوارہے تھے جو کہ اب 29 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں ہیں۔زرمبالہ کے ذخائر 16ارب ڈالر تھے آج 27 ارب ڈالر ہیں۔گاڑیوں اور سیمنٹ کی ریکارڈ سیل ہوئی۔گاڑیوں کی سیلز میں 85 فیصد اضافہ ہوا ہے۔،سیمنٹ کی سیل میں 42 فیصد اضافہ ہوا،ریاست مدینہ میں سب سے پہلے قانون کی حکمرانی قائم کی گئی۔مافیاز مایوسی پھیلارہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ حکومت گر جائے اورانکی لوٹ مار کا دور واپس آجائے۔پنجاب کی اینٹی کرپشن نے ن لیگ کے 10سالوں میں اڑھائی روپے ریکور کیے۔ہمارے تین سالوں میں اینٹی کرپشن اب تک 450ارب روپے ریکور کرچکا ہے۔نیب نے اپنے 18سالوں میں ہمارے آنے سے سے پہلے 290 ارب اور ہمارے تین سالوں میں 519 روپے ریکور کیے ہیں۔غریب طبقے کی مدد کے لیے 110 ارب روپے خرچ ہوتے تھے ہم اسکو 260 ارب تک لے گئے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کسانوں کے لیے کسان کارڈ پنجاب میں شروع کیے ہیں اسکا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلائیں گے۔اس کارڈ کی مدد سے ان کو کھاد،ٹیوب ویل سمیت دیگر چیزوں پر سبسڈی ملے گی۔پاکستان میں 10ڈیمز بن رہیں ہیں۔مہمند ڈیم سب سے پہلے پھر داسو ڈیم بنے گا۔ڈیم بننے سے کسانوں کو بھرپور فائدہ ہوگا۔تعلیم کے میدان میں ہم ایک نصاب کے سسٹم کو لیکر آئے ہیں۔جس پر میں وفاقی اور صوبائی وزرائے تعلیم کو مبارک باد دیتا ہوں۔ہم سود کے بغیر قرضے دیں گے ۔لوگوں کو گھر بنانے کے لیے آسان قرضے دئیے جارہے ہیں۔دوست ممالک سے قرض مانگنا سب سے مشکل کام تھا۔پاکستان میں کبھی سیاحت پر توجہ نہیں دی گئی کیونکہ ہمارے حکمرانوں کی چھٹیاں تو بیرون ملک گزرتی تھیں۔پہلی دفعہ ہماری ایکسپورٹ بڑھ رہیں ہیں۔میری نسل پاکستان کی پہلی آزاد نسل تھی۔ہمارے ماں باپ غلام ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے۔ہمیں چاہیے اپنے بچوں کی تربیت کریں۔مینا رپاکستان پر ہونے والا واقعہ باعث شرم ہے۔پاکستان میں جنسی جرائم تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے افغانستان میں امریکہ کی جنگ لڑی اور امریکہ نے ہمارے ہی علاقوں میں بمباری کی۔امریکہ نے ہمیشہ ہمیں استعمال کیا۔ہماری اکانومی تباہ ہوگئی اور علاقے اجڑ گئے مگر ہمیں کچھ نہیں ملا۔خودداری بہت بڑی نعمت ہے ،قوم کی ترقی میں خودداری کا بہت بڑا کردار ہے۔ہم امن کے شریک ہونگے جنگ کے نہیں۔اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں وزرائے اعلی، وفاقی اور صوبائی وزرا سمیت پاکستان تحریک انصاف کے اہم عہدیدران اور کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

close