بیجنگ(پی این پی ) چینی تھنک ٹینک نے کہا ہے کہ پاکستان کاروباری ماحول کی بہتری میں صف اول کے دس ممالک میں شامل ہو گیا ہے، پاکستان میں اچھی حکومتی پالیسیوں سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی صلاحیت میں بہتری آئی، پاکستان اور بھارت کے مابین مسئلہ کشمیر پر جنگ کا خطرہ ہے،پاکستان کی سوشل سیکیورٹی درمیانی اور نچلی سطح پر ہے، پاکستان میں دہشت گردی کے مسلسل حملے معاشرتی بدامنی کا باعث بنے ہیں، پرتشدد جھڑپوں سے منصوبے رک سکتے ہیں، نقصانات کا سامنا ہوسکتا ہے،سرمایہ کار ممالک کے کارکنوں کی حفاظت کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے، اس سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد مجروح ہو سکتاہے ۔اتوار کے روز چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین کی بیلٹ اینڈ روڈ کنسٹرکشن (2021) کی سرمایہ کاری کے تحفظ سے متعلق سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کاروباری ماحول کی بہتری میں صف اول کے دس ممالک میں شامل ہو گیا ہے ۔ یہ رپورٹ چائنہ بیلٹ اینڈ روڈ تھنک ٹینک تعاون اتحاد، بیجنگ انٹرنیشنل اسٹڈیز یونیورسٹی، اور دیگر اداروں نے مشترکہ طور پر جاری کی ہے ۔ اس رپورٹ میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) سے منسلک ممالک میں سیاسی، معاشی، معاشرتی، ثقافتی، اور ماحولیاتی سرمایہ کاری پر تحقیق کے ثمرات پیش کیے گئے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق پاکستان نے حالیہ برسوں میں ترجیحی پالیسیوں کا ایک سلسلہ نافذ کرتے ہوئے کمپنی شروع کرنے اور تعمیراتی اجازت نامے کے حصول کو آسان بنانے کے لئے اصلاحات کی ہیں۔ ان اقدامات سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی صلاحیت میں بہتری آئی اور سال بہ سال کاروبار کرنے میں آسانی کو تقویت ملی جس سے پاکستان بہتر ترین کاروباری ماحول کے ساتھ دنیا کی پہلی 10 معیشتوں میں شامل ہوگیا ہے ۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پولیٹیکل سیکیورٹی کے حوالے سے اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر جنوبی ایشیاء سپر پاور گیم سے بہت متاثر ہے۔ چین، امریکہ، روس، جاپان اور خطے سے باہر دیگر ممالک کے یہاں تاریخی تعلقات اور عملی تعاون ہے جس کی وجہ سے جنوبی ایشیاء کا جغرافیائی سیاسی ماحول پیچیدہ ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے مابین ایک طویل عرصے سے جاری تنازعے نے خطے میں پولیٹکل سیکیورٹی پر دباؤ بھی تیز کردیا ہے، جس کے تحت کشمیر کے تنازعہ پر جنگ کا ایک دیرینہ خطرہ ہے۔ معاشی تحفظ کے نقطہ نظر سے پاکستان کے معاشی تحفظ کی شرح 2010 کے مقابلے میں 2019میں 220فیصد تک بڑھ گئی، جس میں مجموعی طور پر نمو کا رجحان ظاہر کیا گیا۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر نے عوام کے اعتماد، گھریلو طلب کو تحریک دینے اور پیداوار کو بہت حد تک بڑھا دیا ہے۔ تاہم قابل غور بات یہ ہے کہ 2019کے بعد سے پاکستان میں ملکی زر مبادلہ کی مارکیٹ میں شرح تبادلہ میں تیزی سے اتار چڑھاؤ، کرنسی کی قدر میں کمی، افراط زر کی وجہ سے حکومت کو بینچ مارک سود کی شرح میں اضافہ کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا اور بین الاقوامی اعلیٰ اقدار کی درجہ بندی کم ہوگئی۔سوشل سیکیورٹی کے مطابق پاکستان کی سوشل سیکیورٹی کو درمیانی اور نچلی سطح پر درجہ دیا جاتا ہے۔ پاکستان میں دہشتگردی کے مسلسل حملے معاشرتی بدامنی کا باعث بنے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پرتشدد جھڑپوں سے منصوبے رک سکتے ہیں۔ نقصانات کا سامنا ہوسکتا ہے اور یہاں تک کہ سرمایہ کار ممالک کے کارکنوں کی حفاظت کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے، جس سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد مجروح ہو سکتاہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں