اقوام متحدہ (اے پی پی)پاکستان اقوام متحدہ کے 3 اداروں کی رکنیت حاصل کر نے میں کامیاب ہو گیا ہے جو اس بات کی عکاسی ہے کہ بین الاقوامی برادری اقوام متحدہ میں پاکستان کے مثبت کردار کو تسلیم کرتی ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کے جن اداروں کا رکن منتخب ہوا ہے ان میں جرائم کی روک تھام اورانصاف کمیشن (سی سی پی سی جے) ،کمیشن آن سٹیٹس آف ویمن (سی ایس ڈبلیو) اور کمیشن آن پاپولیشن اینڈ ڈویلپمنٹ (سی پی ڈبلیو) شامل ہیں ۔ یہ چھٹی بار ہوا ہے کہ پاکستان جرائم کی روک تھام اور انصاف کے کمیشن کا رکن منتخب ہوا ہے جبکہ اس پینل کے لیے منتخب کیے گئے دیگر ممالک میں قطر، بحرین، بھارت اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔ تینوں اداروں کی رکنیت کے حوالے سے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی اقتصادی و سماجی کونسل ( ای سی او ایس او سی) کے 54 ویں سیشن میں ووٹنگ ہوئی ۔ پاکستان نے کمیشن آن سٹیٹس آف ویمن (سی ایس ڈبلیو ) کی ممبر شپ کے لیے 53 میں 50 وو ٹ حاصل کیے جبکہ اس کمیشن کے دیگر منتخب ممالک میں چین، ایران، جاپان اور لبنان شامل ہیں جبکہ کمیشن آن پاپولیشن اینڈ ڈویلپمنٹ (سی پی ڈبلیو ) کا بھی رکن منتخب ہوا اس کمیشن کے دیگر رکن ممالک میں انڈونیشیا، سعودی عرب اور چین شامل ہیں ۔ پاکستان سی سی پی سی جے کے رکن کی حیثیت سے منظم جرائم ، منی لانڈرنگ سمیت قومی اور بین الاقوامی جرائم سے نمٹنے اور اس کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ اور اس کے رکن ممالک کے مابین بین الاقوامی تعاون کو فروغ دے رہا ہے جس سے فوجداری انصاف کے نظام کی کاکردگی اور غیرجانبداری کو بہتر بنایا جا سکتا ہے اور ماحول کے تحفظ کے لیے جرم سے متعلق قانون کے کردار کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ پاکستان 2013 سے 2017 تک صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے ہدف کے حصول کے لیے قائم کردہ کمیشن آن سٹیٹس آف ویمن میں خدمات انجام دے چکا ہے اور پاکستان کا اس کمیشن کا رکن منتخب ہونا قومی اور بین الاقوامی سطح پر صنفی رجحان ور خواتین کی ترقی کو فروغ دینے میں اس کے کردار کو تسلیم کیا جاتا ہے۔ پاکستان کمیشن آن پاپولیشن اینڈ ڈویلپمنٹ (سی پی ڈی) کا بطور رکن منتخب ہوا اور کمیشن کا مقصد آبادیاتی تحقیق ، آبادی اور ترقی کے شعبے میں بین الحکومتی عمل کی حمایت اور معلومات کے حصول اور ممالک کی آبادی کے اعداد و شمار؎ کی تیاری اور تجزیہ کرنے کی صلاحیت بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔پاکستان آئندہ سال یکم جنوری سے تینوں کمیشنز کی رکنیت سنبھالے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں