اسلام آباد،لاہور (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے شوکت ترین کے خلاف نیب اپیلیں یکم جون کو سماعت کے لیے مقرر کردیں۔شوکت ترین نے رینٹل پاور منصوبے ساہوال اور پیرا غائب ریفرنس میں جلد سماعت کی درخواست دی جس پر عدالت نے رجسٹرار ہائی کورٹ کو نیب اپیلیں کورونا پالیسی کے مطابق مقرر کرنے کی ہدایت کی۔رجسٹرار ہائی کورٹنے شوکت ترین کے خلاف دو نیب اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کرنے کی کاز لسٹ جاری کردی۔ساہووال رینٹل پاور اور پیرا غائب ریفرنس میں نیب کی شوکت ترین کی بریت کے خلاف اپیلیں زیر التوا ہیں، اور عدالت نے شوکت ترین ، پرویز اشرف و دیگر ملزمان کی بریت کیخلاف نیب اپیل پر نوٹس جاری کر رکھے ہیں۔نیب نے احتساب عدالت کے جون 2020 کے ملزمان بریت کے دو فیصلوں کو چیلنج کیا ہے۔دوسری جانب لاہور کی بینکنگ جرائم عدالت نے شوگر ملز میں جعلی بینک اکائونٹس کے مقدمہ میں سابق وزیر جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کی عبوری ضمانت میں تین مئی تک توسیع کردی۔ ہفتہ کے روز عدالتی سماعت پر عبوری ضمانت میں توسیع ختم ہونے پرجہانگیر ترین اور علی ترین اپنے وکلا کے ہمراہ بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے اور اپنی حاضری مکمل کروائی۔بینکنگ کورٹ کے جج امیر محمد خان نے کیس سماعت کی۔عدالت نے آئندہ سماعت پر عدالت کے دائرہ اختیار سے متعلق دلائل دینے کیلئے فریقینکے وکلا کو طلب کر لیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ آئندہ سماعت پر فیصلہ ہوگا کہ مزید سماعت بینکنگ کورٹ میں ہونی ہے یا سیشن کورٹ میں سماعت کیلئے کیس بھیجنا ہے۔دوران سماعت جہانگیر ترین اور انکے بیٹے علی ترین کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ دونوں ملزمان ایف آئی اےکے پاس شامل تفتیش ہوئے ہیں اور تفتیشی عمل میں مکمل تعاون کر رہے ہیں۔ایف آئی اے کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جہانگیر ترین کی شوگر ملز کے ملازمین کے اکا ئونٹس منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہوئے اس بابت بھی تفتیش کر رہے ہیں ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے عدالتکے دائرہ اختیار پر اعتراض عائد کر تے ہوئے موقف اختیار کیا کہ جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری درخواست ضمانت میں موجودہ عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا جس پر بینکنگ عدالت کے فاضل جج نے آئندہ سماعت پر عدالتی دائرہ اختیار پر فریقین سے دلائل طلب کرلیے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 03 مئی تک ملتوی کردی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں