اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نےکہا ہےکہ معیشت کس سمت جارہی ہے کچھ پتا نہیں چل رہا، جہاز کے کپتان کو مضبوط ہونا پڑےگا ورنہ کشتی آگے نہیں بڑھے گی۔ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اکنامک ایڈوائزری کونسل بن رہی ہے اور وہ اس کے کنوینر ہوں گے ۔نجی ٹی وی جیونیوز کے پروگرام میں شوکت ترین کا کہنا تھا کہ شروع میں ہم نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنے میں غلطی کی، آئی ایم ایف سے مذاکرات سے قبل قومی مفاد کو دیکھنا ہوگا، حکومت کو چاہیے اپنا گھر ٹھیک کرے، ڈھائی سال میں گھرکیوں ٹھیک نہیں کیا گیا، جب ہم اپنا گھر ٹھیک کریں گے تو آئی ایم ایف والے بھی ہماری بات مانیں گے۔سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کورونا کی موجودہ لہر سخت ہے،معیشت کے حوالے سے فیصلے عوامی مفاد میں کریں گے، ریونیو نہ آنے پر ٹیرف پہ ٹیرف بڑھانے سے کرپشن میں اضافہ ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں