ن لیگ کا سینیٹر جو صادق سنجرانی کیلئے مہم چلا رہاہے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا تہلکہ خیز دعویٰ

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن)نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر و فاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کہنا تھا کہ سینٹ میں تحریک انصاف کےسینیٹرز کی تعداد 48ہے جبکہ باقیوں کی کمی پوری کرنے کیلئے یقین ہے کہ صادق سنجرانی اپنی بھرپور کوشش کریں گے ۔ انکا کہنا تھا کہ اگر پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی اگر سینیٹر ہوتے تو صادق سنجرانی ان سے بھی ووٹ مانگتے ۔ ن لیگ کا ایک سینیٹر برملا چیئرمین سینٹ کیلئے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی کیلئے مہم چلارہا ہے، دوسری جانب صوبائی وزیر سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ہم نے تعلیمی اداروں میں پہلے بھی 50 فیصد حاضری کا موقف پیش کیا تھا آج وفاق کو بھی احساس ہوا اور انہوں نے اس سے اتفاق کرلیا ہے،وفاقی وزیر شبلی فراز کہتے ہیں کہ سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن جیتنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا جائے گا سپریم کورٹ آف پاکستان کاس بات کا نوٹس لیناچاہیے،حکومت کے پاس نمبرپورے نہیں ہیں وہ اپنا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نہیں بنا سکتے،پہلی بار الیکشن کمیشن اپنے اختیارات استعمال کر رہا ہے، حکومت یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کانوٹیفکیشن رکوانے میں ناکام ہوئی ہے اور پی ڈی ایم کی فتح ہوئی ہے،پی ٹی آئی بطورجماعت کرپٹ ہے ،جن کو بکاؤمال کہتے تھے اگلے روز ہی وزیراعظم نے ان بکاؤ مال سے اعتماد کا ووٹ حاصل کیاہے،مانگیتانگے کاوقت گزر گیا پی ڈی ایم کے تمام سینیٹرز یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینے گے آخری کیل 12مارچ کو ٹھوک دیا جائیگا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سلام آباد میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا پیپلز پارٹی کیچیف میڈیا کوآرڈینیٹر نذیر ڈھوکی بھی ان کے ہمراہ تھے انہوں نے کہا کہ این سی او سی میں تعلیمی اداروں کے حوالے سے فیصلے ہوئے ہیں وزیر تعلیم شفقت محمود نے اجلاس بلایا تھاجس میں تمام صوبوں کے تعلیم اور ہیلتھ کے وزرا اور ذمہ داران شریک ہوئے تمام وزرائیتعلیم کا ایک ہی موقف تھا کہ تعلیمی ادارے کھلے رہنے چاہییں مگر پنجاب اور کے پی کے کچھ شہرون میں کووڈ کیسز بڑھیہیں اور گرمیوں کی چھٹیوں کوپہلے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہیپنجاب کے دیگر اضلاع کی صورتحال زیادہ خراب نہیں ہیبچوں کی حاضری پچاس فیصدہوگی اور ایس او پیز پرعملدرآمد ضروری ہوگا جس بھی سکول میں کووڈ کیس آئے گاوہ۔سکول دو ہفتے کے لئے بندہوگا انہوں نے کہا کہ ہم نے تعلیمی اداروں کے حوالے سے پہلے بھی 50 فیصد حاضری کا موقف پیش کیا تھا آج وفاق نے اس سے اتفاق کرلیا ہے انہوں نے کہا کہ احمد فراز کی ذات کاجتنا نقصان شبلی فراز نے کیا ہے اتنا کسی بیٹے نے نہیں دیا احمد فراز زندہ ہوتے تو ان کو عاق کر دیتے انہوں نے کہا کہ شبلی فراز کا بیان انتہائی غیر پارلیمانی ہے لیکن آپ نے اعتماد کے ووٹ کیہر حربہ استعمال کیا ہے یہ آپ کیلئے فخر نہیں شرم کی بات ہے اب خود شبلی فراز کہتے ہیں وہ بائی بک نہیں چلیں گے بلکہ دھونس، جبر اور اداروں کواستعمال کریں گے اور سینیٹ الیکشن ہر حال میں جیتیں گے یہ جمہوری روایات کے منافی ہے، حکومت کی نیتیں واضح کردیئے ہیں کہ وہ کسی بھی طریقے سے الیکشن جیتنا چاہتے ہیں سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی نیت ہی صاف نہیں تھی وہ صرف ناراض اراکین سے بچنے کے لئے اوپن ووٹ کی بات کررہے تھے وہ اپوزیشن کے ووٹ توڑنے کی کوشش کریں گے کیونکہ وہ اعلان کرچکے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ رضا گیلانی کی جیت کے بعد پاگل ہوئے جارہے تھے الیکشن کمیشن نے بنیادی درخواست کو خارج کردیا ہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی پٹیشن مسترد کردی ہے اور یہ پی ڈی ایم کی فتح ہے الیکشن کمیشن کو اختیارات حاصل ہیں اور پہلی بار یہ اختیارات استعمال ہوئے ہیں وزیراعظم کو الیکشن کمیشن کو ان اقدامات پر شاباشی دینی چاہیئے تھی وزیراعظم عمران خان آئین و قانون سے فارغ ہیں ، عبدالقادر کو بلوچستان میں کس نے ٹکٹ دیا؟ 70 کروڑ سے زائد کس نے الزام لگایا عبدالقادر پر ؟ سیف اللہ ابڑو پر 35 کروڑ کا الزام بھی آپ کے لوگوں نے لگایا یہ سب آپ کی پارٹی میں بیٹھے ہیں اور آپ کے ساتھ فخر کے ساتھ مل رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اخلاقی طور پر یہ بات پی ٹی آئی کو نہیں کرنی چاہیئے، یہ جماعت بطور جماعت کرپٹ ہییہ حکومت میں ہیں اور اس سے پہلے بھی یہ کرپشن کررہے ہیں جسٹس وجیہہ الدین کی رپورٹ واضح ہے جس میں عارف علوی، علیم خان اور دیگر کے نام شامل ہیں سعید غنی نے کہا کہ تاج حیدر، میاں رضا ربانی سے زیادہ کوئی سندھ کے حقوق کی بات نہیں کرتا وہ اپنی نمائندگی کا حق ادا کرتے ہیں جن لوگوں نے ماضی میں غلطی دہرائی امید ہے اپوزیشن کے سینیٹرز اب دوبارہ ایسی غلطی نہیں کرے گی اب کی بار اپوزیشن اس معاملے کو ایزی نہیں لے رہی اور اپوزیشن کا کوئی ممبر اب ایسی حرکت میرے خیال سے نہیں کرے گا ہم نے کبھی یہ کہا کہ کچھ بھی کرلیں ہم گیلانی کو جتوائینگے مگر شبلی فراز نے ایسا کہا ہے ہم نے یہ کہا تھا کہ جو حکومتی ظالمانہ پالیسوں سے اختلاف کرتے ہیں ان سے رابطے کرینگے وہی کیا سعید غنی نے کہا کہجی ڈی اے کے صدر الدین کو خود پی ٹی آئی نے ووٹ نہیں دیئے تو کیوں نہیں دیئے؟ آپ اپنے سولہ لوگوں کو کیوں نہیں نکالا، مگر آپ نے این آر او دے کر ان سے اعتماد کا ووٹ لیا ان کے چہروں سے واضح ہورہا ہے کہ مانگے تانگے کی حکومت ختم ہورہی ہے پی ڈی ایم کے تمام سینیٹرز اپنے امیدواروں کو ووٹ دینگے یوسف رضا گیلانی قومی اسمبلی کی طرح چیئرمین سینیٹ کے طور پر بھی حکومتی حربے ناکام بناکر جیتیں گے اگر یوسف رضا گیلانی نہیں جیتتے تو پھر پی ڈی ایم تمام حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں