سوات ایکسپریس وے اور ایم 1 موٹر وے کھول دی گئی، ایم 2 مسلسل بند، تازہ ترین اعلان جاری

سوات ایکسپریس وے، کرنل شیر خان سے لے کر چکدرہ تک دھند کی شدت میں کمی کے باعث ہر قسم کی ٹریفک کے لئے اوپن کر دی گئی ہے۔ موٹروے M1–پشاور سے لے کر اسلام آباد تک دھند شدید میں کمی کے باعث ہر قسم کی ٹریفک کے لیے اوپن کر دی گئی ہے۔ موٹر وے 2 M–لاہور سے لے کر کوٹ مومن اور

اسلام اباد سے بلکسر تک شدید دھند کے باعث ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بدستور بند ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ گاڑیوں میں فوگ لائٹس کا استعمال کریں۔ گاڑی کی رفتار کم رکھیں اور درمیانی فاصلہ رکھیں۔ سفر شروع کرنے سے پہلے (MOTORWAY Humsafar)
اسمارٹ فون ایپلیکیشن ، ایف ایم ریڈیو 95 یا ہیلپ لائن130 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔۔۔۔اعلیٰ تعلیم کے 50فیصد تعلیمی وظائف پاکستانی خواتین کو دئیے جائیں، ٹرمپ نے وائٹ ہائوس چھوڑنے سے پہلے اہم ترین ایکٹ پر دستخط کردئیےواشنگٹن(پی این آئی )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایکٹ کو قانون بنانے کے لیے دستخط کردیے جس کے مطابق میرٹ کی بنیاد پر اعلی تعلیم کے اسکالر شپ پروگرام کے تحت 50 فیصد تعلیمی وظائف پاکستانی خواتین کو دیے جائیں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مذکورہ ایکٹ ملالہ یوسف زئی کے نام سے منسوب ہے۔قبل ازیں رواں ماہ امریکی کانگریس نے مجوزہ قانون کو منظوی کے بعد صدر کے دستخط کے لیے وائٹ ہاس ارسال کردیا تھا۔وائٹ ہائوس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ’13 جنوری کو صدر نے ملالہ یوسف زئی ایکٹ نامی قانون پر دستخط کردیے، جو امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ)کو میرٹ اور ضرورت کی بنیاد پر اسکالر شپس کے پروگرام کے کم از کم 50 فیصد تعلیمی وظائف

پاکستانی خواتین کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتا ہے۔مذکورہ بل سب سے پہلے گزشتہ برس مارچ میں ایوان نمائندگان سے منظور ہوا تھا جس کے بعد یکم جنوری کو امریکی سینیٹ نے بھی اس کی منظوری دے دی تھی۔یہ بل پاکستان کے اعلی تعلیمی اسکالر شپس پروگرام کے تحت سال 2020 سے 2022 تک کے 50 فیصد تعلیمی وظائف پاکستانی خواتین کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتا ہے۔مذکورہ تعلیمی وظائف متعدد اقسام کے مضامین میں قابلیت کے معیار کے مطابق دستیاب ہوں گے۔بل کے تحت یو ایس ایڈ کو پاکستان کے پرائیویٹ سیکٹر اور امریکا میں موجود پاکستانی کمیونٹی سے مشاورت کرنے اور سرمایہ کاری حاصل کرنا درکار ہے تا کہ پاکستان میں تعلیم کی رسائی کو وسیع اور بہتر بنایا جاسکے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں