اسلام آباد (پی این آئی) حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش مسترد۔ اپوزیشن جماعتوں کے 11 رکنی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے حکومت کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش کومستردکردیا ۔ اپوزیشن اتحاد 31 دسمبرتک قومی اورصوبائی اسمبلیوں کے ممبران سے استعفے وصول گا۔ پی ڈی ایم کے آج اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمٰن نے پریس کانفرنس میں بتایا ۔ کہ لاہورمینارپاکستان میں جلسہ ہرصورت ہوگا۔جلسہ روکنے کی کوشش کی گئی۔
توپھرملتان سے بھی بڑاجلسہ کریں گے۔ 31دسمبرتک تمام ارکان پارلیمنٹ اپنے پارٹی قائدین کے پاس اپنے استعفے جمع کرادیں۔یہ استعفے قومی اورصوبائی دونوں اسمبلیوں کے ہوں گے۔اگلے مرحلے میں پہیہ جام ،گلی گلی جلسے جلوس کااہتمام کیاجائے گا۔ جس کاحتمی مرحلہ اسلام آبادکی طرف لانگ مارچ کی صورت میں ہوگا۔ پی ڈی ایم کی سٹیرنگ کمیٹی لانگ مارچ کی تاریخ سمیت دیگرمعاملات طے کرے گی۔
صوبائی انتظامیہ نے مینار پاکستان پر پانی چھوڑ دیا۔ 13دسمبرفیصلے کادن ہے ،پنجابی بیدار ہو جائو۔ لسی اور کلچہ چھوڑو ،لاہور کے شیرو اٹھو‘ ن لیگ نے نیا نعرہ دے دیا
لاہور( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں نے استعفوں کا آپشن اختیار کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے۔ کہ ہم نے اس بنارسی ٹھگ والے نظام کو نہ چلنے دینے کی قسم کھا لی ہے۔ موجودہ اسمبلیوں سے استعفے چھوٹی قربانی ہے ۔ اس نظام کو گرانا ہی عوام کی اصل خدمت اور مسائل کا واحد حلہے،13دسمبرفیصلے کادن ہے ۔ فضل الرحمان کی جعلی پارلیمنٹ سے حلف نہ لینے کی بات ٹھیک تھی۔ پنجابیو بیدار ہو جائو، لسی اور کلچہ چھوڑو ،لاہور کے شیرو اٹھو سب نے 13 دسمبر مینار پاکستان پہنچنا ہے۔ ،حکمرانوںنے جلسے کے خوف سے مینار پاکستان پر پانی چھوڑ دیا ہے۔
حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش مسترد
لاہور کا جلسہ پاکستان کی تقدیر بدلے گا،ہم اس جھوٹی تبدیلی اور نام نہاد نئے پاکستان کو نہیں مانتے ۔ ہم نے اس دھاندلی والے مسلط شدہ نظام کو گرانے کی قسم کھائی ہے۔ ان خیالا ت کااظہارمسلم لی گ(ن) کے رہنمائوں نے تیرہ دسمبر کے جلسے کیلئے عوامی رابطہ مہم کے تحت ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سردار ایاز صادق،خواجہ سعدرفیق،خواجہ محمد آصف، شیخ روحیل اصغر،سائرہ افضل تارڑ اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ ایاز صادق نے کہا کہ نوازشریف نے فیصلہ کرلیا کہ حکمرانوں کا ظلم و جبر قبول نہیں ،ملک دو قدم آگے جاتا ہے تو چار قدم پیچھے آ جاتا ہے۔ جمہوریت کو چلنے دیاجائے ،قانون و انصاف ایک جیسا ہو ،لوگوں کیلئے اشیا ئے ضروریہ سستی کی جائیں ۔
وہ کہتا رہا مافیا سے ڈیل کروں گا لیکن مافیا تو حکومت کے اندر بیٹھے ہیں ۔ حکومتی مافیا نے اٹھائیس مہینے میں ایک سو ستر ٹرین حادثات کر وائے ۔معیشت کا بیڑا غرق کر دیا،آٹا چینی مہنگی کر دی گئی ۔ہمارے دور میں دس روپے کا یونٹ رہا، عمران نیازی کہا تھا۔ کہ بجلی کی قیمت بڑھے تو حکمران چور ہوتے ہیں خود بجلی کی قیمت دس روپے سے بڑھا کر ساڑھے اٹھارہ روپے کر دی ہے۔نااہل حکمرانوں سے جان چھڑوائیں یا یہی رہیں فیصلہ عوام نے کرنا ہے ،نوازشریف نے قدم اٹھادیا اب سب اپنا اپنا کام خود کریں ،تمام ادارے اپنی حدود میں رہیںجنہوں نے کبھی یونین کونسل نظام نہیں دیکھا اس نے بلدیاتی نظام ہی بدل دیا،حکمران انتخابات کرانے سے ڈرتے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے ان کے ساتھ کیا ہوناہے ،تیرہ دسمبر کو جعلی حکومت کے جانے کیلئے آخری کیل ٹھونکا جائے گا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں