لاہور(پی این آئی)لاہور سیالکوٹ موٹر وے کیس کے ملزم عابد ملہی کے والد اکبر علی نے ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ عابد شام ساڑھے 6بجے مانگا منڈی میں گھر آیا تھا، اس کے گھر آنے پر ہم نے خود پولیس کو اطلاع کی۔ اکبر علی نے دعویٰ کیا ہےکہ عابد کو مقامی شہری خالد بٹ کی موجودگی میں پولیس کے حوالے کیا گیا اور خالد بٹ کی گاڑی میں ہی
کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی مرکز بھجوایا۔ ملزم کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ عابد ملہی گرفتار ہوچکا ہے، اب ہماری خواتین کوبھی رہا کیاجائے۔دوسری جانب انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ پولیس ٹیم نے ہی موٹر وے کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو گرفتار کیا ہے ، حکمت عملی کے تحت کچھ دن خاموشی رکھی گئی جس سے ملزم نے نقل و حرکت شروع کی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہاکہ اس واقعہ کے ایک ملزم کو دو تین روز بعد ہی گرفتار کر لیا تھا۔ جب عابد ملہی واردات کے بعد اپنے گھر پہنچا تو اس کے ساتھ نہ جا سکنے والے اس کے ساتھی اقبال عرف بالا نے اسے بتایا کہ تمہاری تصویر ٹی وی پر چل رہی ہے اور سوشل میڈیا پر بھی آ گئی ہے۔ آئی جی نے بتایا کہ ملزم عابد ملہی فرار ہو کر مانگا منڈی، فورٹ عباسم فیصل آباد، چنیوٹ گیا ۔ چنیوٹ میں یہ کئی روز تک انڈر گرائونڈ رہا ۔وہاں پراس نے عباس نامی شخص کے پاس نوکر ی کر لی تھی اور اس کے جانوروں کو چارہ وغیرہ ڈالتا تھا۔ انہوںنے کہا کہ ہم نے حکمت عملی کے تحت خاموشی اختیار کی لیکن ہم اسے ٹریس کرنے میںلگے ہوئے تھے ۔ فیصل آبادآ کر اس نے اپنے سالے کے فون سے گھر والوںسے رابطہ کیا کیونکہ اسے معلوم ہوگیا تھاکہ پولیس نے اس کے والد اور بیوی کوچھوڑ دیا ہے ، ملزم جب اپنے گھر آیا اور جیسے ہی دیوار پھلانگ کر اندر داخل ہوا تو وہاں پولیس ٹیم پہلے سے موجود تھی اور اسے گرفتار کرلیا گیا
۔دریں اثناملزم کو گرفتار کرنے والی ریڈنگ ٹیم کے نام بھیسامنے آ گئے ۔بتایا گیا ہے کہ ملزم عابد ملہی کو ایس پی سی آئی اے لاہور عاصم افتخار کمبوہ اور انچارج آرگنائزڈ کرائم سی آئی اے ماڈل ٹائون لاہور انسپکٹر سید حسین حیدر نے ریڈنگ ٹیم کو لیڈ کیا جبکہ ریڈنگ ٹیم میں آرگنائزڈ کرائم سی آئی اے خلیل احمد، شرافت علی، شبیر احمد، محمد بشیر، کامران انور ، مظہر حسین اور
طاہر حسین شامل تھے ،دریں اثنا خصوصی عدالت نے لاہور سیالکوٹ موٹر وے کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو شناخت پریڈ کیلئے 14روزکیلئے جیل بھجوا دیا گیاجبکہ شریک ملزم شفقت کو شناخت پریڈ کیلئے دی گئی مدت ختم ہونے کے بعد 14روزکیلئے پولیس کے حوالے کردیا گیا ۔ سی آئی اے پولیس گرفتار ہونے والے لاہور سیالکوٹ موٹر وے کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو
انتہائی سخت سکیورٹی میں لے کرعدالت آئی ۔خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیس کی سماعت کی ۔ اس موقع پرپولیس کی جانب رپورٹ پیشکی گئی جس کے بعد عدالت نے ملزم کو شناخت پریڈ کیلئے 14روزکیلئے جیل بھجوا دیا ۔ قبل ازیں شریک ملزم شفقت کو بھی ارشد حسین بھٹہ کی عدالت میں پیش کیا گیا اور پولیس کی رپورٹ کے بعد اسے 14روز کیلئے پولیس کے
حوالے کر دیاگیا۔دوسری جانب ملزم عابدعلی ملہی نےتفتیش کے دوران بتایا ہے کہ 9 ستمبر کو ہم لوٹ مار کی وارداتوں کے لیے کورول گائوں سے نکلے تھے۔ گاڑی کے جلتے بجھتے انڈیکٹر دیکھ کر موٹروے کے اوپر چلے گئے۔ خاتون کو دیکھ کر اسے باہر نکلنے کا کہا، انکار پر گاڑی کا شیشہ توڑا اور خاتون سے گھڑی، زیورات اور نقدیلوٹنے کے بعد اسے موٹروے سے
نیچے جانے کوکہا۔خاتون کے انکار پر بچوں کو نیچے لے گئے۔ خاتون بچوں کو بچانے نیچے آئی تو اسے نشانہ بنایا۔ ڈولفن اہلکاروں نے آکرہوائی فائرنگ کی توفرار ہوگئے۔ملزم نے مزیدبتایا کہ واردات کے بعد میں ننکانہ اور پھر بہاولپور چلا گیا۔ ایک مہینے کے دوران ماسک پہن کر پبلک ٹرانسپورٹ میں مختلف شہروں میں پھرتا رہا۔ پیسے ختم ہونے پر بیوی سے رابطہ کیا تو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں