عمران خان نے تمام تر معاملات اسٹیبلشمنٹ پر چھوڑ رکھے ہیں آرمی چیف سعودی عرب کا دورہ کرکے تعلقات معمول پر واپس لائیں معروف تجزیہ کارنے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا ووٹ بینک بڑھنے کا دعوی کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی ) سینئرتجزیہ کار محسن جمیل بیگ نے کہا ہے کہ نیب مدرپدر آزاد ادارہ بن چکا ،اس کی ساکھ صفر پلس صفر ہے، وزیر اعظم نیب میں بہتری کے لئے کام کریں، زمینی حقائق سامنے رکھ کر قانون سازی کی جائے ورنہ آنے والے دنوں میں لوگوں کا زیادہ سخت رد عمل سامنے آئیگا،پاکستان کو کسی کی خواہش پر سعودی عرب کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرنے چاہئیں،

آرمی چیف سعودی عرب کا دورہ کرکے تعلقات معمول پر واپس لائیں، عمران خان نے تمام تر معاملات پر اسٹیبلشمنٹ پر چھوڑ رکھے ہیں اس طرح ملک نہیں چلا سکتا،پی ٹی آئی تباہ ہو رہی ہے،بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو اپنی طاقت کا علم ہو جائیگا،مسلم لیگ (ن) اورپیپلزپارٹی کا ووٹ بینک بڑھ رہا ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ صرف نعروں کے بجائے لوگوں کیلئے سہولیات پیدا کرے، انہوں نے چیلج کیا کہ حکومت بتائے پناہ گاہیں چلانے کیلئے سرکار سے ایک روپیہ بھی جاتاہے، اے سی اور ڈی سی صاحبان لوگوں کی منت کررہے ہیں،سارا بوجھ بزنس کمیونٹی پر ڈا ل دیاہے۔ ان خیالات کا ااظہار انہوں نے آن لائن واچ ڈاگ آفیشل کے پروگرام انسائیڈر میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ محسن جمیل بیگ نے کہا کہ نیب جس انداز میں کام کررہا ہے یہ کوئی تعجب کی بات نہیں،لوگوں کو بلا کرجس انداز سے ان کی ذلت اور رسوائی کی جاتی ہے، لاہور میں مریم نواز کی پیشی کے موقع پر پیش آنے والا واقعہ قدرتی ردعمل ہے،انہوں نے کہا کہ سندھ والوں کو پنجاب اور دارالحکومت اسلام آباد میں بلایا جاتا ہے حالانکہ نیب کا کراچی میں دفتر موجود ہے لیکن یہ تمام کیسز اسلام آباد منتقل کئے گئے ہیں،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بھی ایسا ہی کرکے گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی پولیٹیکل انجینئرنگ کی باتیں سچ ہے اس میں حکومت اور کچھ دیگر

ادارے بھی ملوث ہیں اور جو ادارے کرا رہے ہیں وہ ملک کے ساتھ دشمنی کرا رہے ہیں،لوگوں کو اس طرح بلا کر ذلیل و خوار نہیں کیا جاسکتا،مریم نواز کے نیب کے دو انسپکٹر ان کے گھر جا کر سوالات کر سکتے تھے نیب نے خود ڈرامہ رچایا ہے وہ چاہتے ہیں کہ لوگ پیشی پر آئیں اور ان کی رسوائی ہو اور ان کا مذاق اڑایا جائے،نیب قانون سے بالاتر ادارہ نہیں،وزیر اعظم عمران خان کو

چاہیے کہ وہ اس پر نظر ثانی کریں اور نیب کے ادارے میں بہتری کے لئے کام کریں،نیب کی وجہ سے ملک پہلے ہی تباہی ہو چکا ہے اور اب ہم خانہ جنگی کی طرف جارہے ہیں۔ محسن جمیل بیگ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نیب اس وقت مدرپدر آزاد ادارہ بن چکا ہے،کیس ابھی بنا نہیں ہوتا اور لوگوں کو پہلے ہی پکڑ کر انہیں رسوا کیا جاتا ہے اور پریس ریلیز جاری کر دی جاتی ہے۔

نیب کی کارروائی سے لگتا ہے کہ یہ آئین سے بالا ادارہ ہے جبکہ چیئرمین نیب اور دیگر اہلکاروں اخلاقی کرپٹ ہیں،یہ سب کے سامنے ہے۔نیب بیورو کریٹس،سیاستدانوں اور بزنس کمیونٹی کو بلیک میل کرنے والا ادارہ بن چکا ہے ایسا وقتی طور پر چل سکتا ہے لیکن ہمیشہ کیلئے نہیں۔یہ ملکی مفاد میں نہیں ہے،آئین میں نیب کے ادارے کے حوالے سے ترمیم کی جانی چاہیے۔زمینی حقائق کو

مد نظر رکھ کر قوانین طے کئے جائیں ورنہ آنے والے دنوں میں لوگوں کو رد عمل کہیں زیادہ سامنے آئیگا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوام کو صورت حال کا بخوبی علم ہے جو مرضی کرلیں ووٹ اپوزیشن کو ہی ملیں گے۔عمران خان اگر چاہتے ہیں کہ ساری اپوزیشن ختم ہو جائے اور وہ اکیلے حکمرانی کریں تو ایسا ممکن نہیں۔نیب کی ساکھ صفر ہو چکی ہے اسے

استعمال کر کے اپوزیشن کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے،اپوزیشن کو دیوار سے اسی طرح لگایا جاتا رہا تو آج نہیں تو کل زیادہ سخت رد عمل سامنے آئیگا اور اس سے حکومت اور ملکی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔سعودی عرب سے تعلقات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں محسن جمیل بیگ نے کہا ہے کہ پاکستان کو سعودی عرب کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرنے چاہئیں،سعودی عرب نے

ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے،سفارت کاری میں اتنے سخت الفاظ نہیں کئے جانے چاہیں۔سعودی عرب میں ہمارے لاکھوں پاکستانی کام کررہے ہیں ہمارے مقدس مقامات وہاں موجود ہیں،کچھ لوگوں کی خواہش پر سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو خراب نہیں کیا جا سکتا،میں سمجھتا ہوں کہ آرمی چیف کو سعودی عرب کا دورہ کرکے تعلقات معمول پر واپس لانا چاہیے،سعودی عرب کے

ساتھ تعلقات خراب ہونے پر کئی عرب ممالک کے ساتھ تعلقات میں بگاڑ آئیگا اور ہمیں نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔کشمیر پر دفتر خارجہ کی پالیسی ناکام رہی ہے اس کا الزام سعودی عرب پر عائد نہیں کیا جا سکتا،سفارت کاری میں تمام ملکوں کے ساتھ تعلقات اچھے رکھنا پڑتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مناسب طریقے سے تعلقات قائم کرنے میں ناکام رہی ہیں

۔سیاسی جماعتیں خود اسٹیبلشمنٹ کو سول معاملات میں مداخلت کی دعوت دیتی ہیں،عمران خان نے بھی تمام تر معاملات پر اسٹیبلشمنٹ پر چھوڑ رکھے ہیں۔اس طرح ملک نہیں چلا سکتا،عمران خان اپنی جماعت تباہ ہو رہی ہے اس کا کوئی وجود ہی نظر نہیں آرہا۔بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو معلوم ہو جائیگا کہ ان کی طاقت کتنی رہ گئی ہے، مسلم لیگ (ن) اورپیپلزپارٹی کا ووٹ بینک بڑھ رہا ہے،

موجودہ حکومت میں گورننس، بے روز گاری،بجلی گیس سمیت عام اشیاء صارف کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے لوگ تنگ آ چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ صرف نعروں کے بجائے عام لوگوں کے لئے سہولت پیدا کرے،پناہ گاہیں چلانے کے لئے

حکومت سے پوچھا جائے کہ روپیہ بھی سرکار سے گیا ہے۔کھانا پینا صنعت کاروں کے ذمہ ہے اور اے سی اور ڈی سی صاحبان لوگوں کی منت کررہے ہیں،سارا بوجھ بزنس کمیونٹی پر ڈالا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھ ماہ سے کاروبار بندرہا ہے حکومت کاروباری افراد کیلئے آسانیاں پیدا کرے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں