وزیر اعظم پنجاب کی صورتحال پر برہم ہو گئے، پنجاب میں نچلی سطح پر بہت زیادہ کرپشن ہے، جو افسر بھی ملوث ہوگا، نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا، وارننگ دے دی

اسلام آباد (پی این آئی)وزیر اعظم پنجاب کی صورتحال پر برہم ہو گئے، پنجاب میں نچلی سطح پر بہت زیادہ کرپشن ہے، جو افسر بھی ملوث ہوگا، نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا، وارننگ دے دی،وزیراعظم عمران خان نے صوبہ پنجاب کی صورتحال پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں نچلی سطح پر بہت زیادہ

کرپشن ہے، جو افسر بھی ملوث ہوگا، نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ لاہور کو بچانے کے لیے نیا شہر بنانا ضروری ہے۔لاہور میں راوی ریور فرنٹ اربن ڈیولمپنٹ پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر یہ منصوبہ نہ بنا تو لاہور کا حال کراچی جیسا ہو گا۔ لاہور کی آبادی میں اضافہ ہورہا ہے اور آبادی پھیلتی جارہی ہے یہاں کا پانی 800 فٹ نیچے چلا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ راوی دریا سکڑ کر اب ایک سیوریج کا نالہ بن چکا ہے، چاہتے کہ پاکستان میں جو پیسہ پڑا ہوا ہے وہ اس پراجیکٹ میں استعمال ہو، اکتیس دسمبر تک ہمارے پاس ٹائم ہے کہ پیسے کواس پراجیکٹ میں لے آئیں۔اپوزیشن کو این آراو کا مجمع قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این آراو کا مجمع ہر جگہ اکٹھا ہو جاتا تھا جو کہتا تھا کہ این آر او دو گے تو ایف اے ٹی ایف بل پر حمایت کریں گے اور کشمیر پر ساتھ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اورنج لائن اور میٹرو سے ترقی نہیں ہوتی الٹا سبسڈی دینا پڑتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اب مشکل وقت سے نکل آئے ہیں ملک کو آگے لے کر جائیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے پولیس اورپٹوارکلچرختم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور بیوروکریٹس کو بہت زیادہ الاؤنسز دیے، تنخواہوں بھی بہترکردیں،اب رزلٹ دیں۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس ہوا جس میں پنجاب بیوروکریسی اور پولیس افسران نے شرکت کی۔وزیراعظم کا دوران خطاب کہنا تھا کہ جو غلط کام یا کرپشن کرے گا، اس پولیس افسر اور بیوروکریٹ کو فارغ کیا جائے گا۔ صوبہ پنجاب میں نچلی سطح پر بہت ہے، جسے ہر جگہ سے ختم ہونا چاہیے۔انہوں نے حکم دیا کہ پنجاب میں تھانہ کلچر کو تبدیل جبکہ پولیس اور پٹوار کلچر سے کرپشن کو ختم کیا جائے۔ پنجاب کے تھانے کے معاملات کو بہتر بنائیں۔ ہم نے پولیس اور بیوروکریٹس کو بہت الاؤنسز دیئے، تنخواہیں بھی بہتر کر دیں، اب رزلٹ دیں۔ بیوروکریسی کو جو ٹاسک دیئے، اس پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔وزیراعظم نے بیوروکریسی اور پولیس افسران کو حکم دیا کہ لوگوں کیساتھ اچھے سلوک سے پیش آئیں، عوام کو جتنا ہو سکے ریلیف دیں۔ انہوں نے کورونا وائرس کیخلاف زبردست اقدام پر پنجاب حکومت اور بیوروکریسی کی تعریف کی۔دوسری جانب خبریں ہیں کہ ممبران قومی اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں شکایات کی بھرمار کر دی ہے۔ وزیراعظم نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کو اگلے ہفتے فیصل آباد جانے کا حکم دیدیا ہے۔ذرائع کے مطابق ممبران قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہمارے ضلع میں ایس ایچ اوز اور ڈی ایس پیز کھل کر کرپشن کر رہے ہیں جبکہ علاقوں کو ترقیاتی فنڈز سے محروم رکھا گیا ہے۔انہوں نے وزیراعظم سے شکایت لگائی کہ متعلقہ عہدیداروں سے پوچھیں کہ ہمارے حلقوں کو فنڈز کیوں نہیں دیتے؟ بیوروکریسی حکومت کا ساتھ نہیں دیتی، ہر جگہ مسائل ہی مسائل ہیں، نوٹس لیا جائے۔ممبران قومی اسمبلی نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں آٹے اور چینی کی مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت میں محکمہ خوراک ملوث ہے۔ وزیراعظم نے اراکین کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ جو بھی ترقیاتی اور انتظامی معاملات ہیں، ان کو فوری حل کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے پتا ہے کہ پولیس اور پٹوار کلچر میں کرپشن ہو رہی ہے۔اس سے قبل وزیراعظم ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچے جہاں ان سے وزیراعلیٰ پنجاب نے ملاقات کی۔ عثمان بزدار نے کورونا کی صورت حال اور ہاؤسنگ پراجیکٹس سے متعلق بریفنگ دی۔ عمران خان نے ہدایت کی کہ پنجاب میں ترقیاتی کاموں کو مزید تیز کیا جائے۔عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ و تعمیرات اجلاس کی صدارت بھی کی۔ وزیراعلیٰ نے عمران خان کو ریور راوی فرنٹ اتھارٹی کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے ریور راوی فرنٹ اتھارٹی کے اقدام کو سراہا۔وزیراعظم سے فیصل آباد کے ارکان قومی اسمبلی نے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے ترقیاتی اور فلاحی منصوبوں سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا فیصل آباد معاشی لحاظ سے اہم حیثیت کا حامل ہے، حکومت صنعتی شعبہ کی ترقی پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ کاروباری طبقے اور تعمیراتی سیکٹر کو مراعات سے ترقی ملے گی۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلیے اقدامات کر رہے ہیں۔ کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کیلئے ہر ممکن تعاون کریں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں