لاہور(پی این آئی۹شہباز شریف کو گرفتار کرنے کا فیصلہ، لاہور پولیس ماڈل ٹاؤن والے گھر پہنچ گئی،پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدراور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی لاہور میں ماڈل ٹاؤن کی رہائش گاہ کے باہر پولیس پہنچ گئی ہے۔نیب نے شہباز شریف کو آج (2جون) تفتیش کے لیے طلب کرلیا تھا تاہم
وہ پیش نہیں ہوئے جس کے بعد پولیس ان کے گھر پہنچ گئی۔شہباز شریف آج نیب میں پیش نہ ہوئے اور نیب کو تحریری جواب بھجوا دیا تھا۔انہوں نے اپنے تحریری جواب میں کہا کہ نیب کے افسران مجھ سے اسکائپ پر سوال، جواب کر سکتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ نیب کے چند افسران بھی کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، میری عمر 69 برس ہے اور میں کینسر کا مریض ہوں۔قبل ازیں شہباز شریف نے عبوری ضمانت کے لیے درخواست دائر کی تھی تاہم لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قاسم علی خان درخوسست کل کے لیے مقرر کردی ہے اور جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ سماعت کرے گا۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا کہ منی لانڈرنگ کیس میں نیب کی جانب سے گرفتاری کا خدشہ ہے۔لاہور ہائی کورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو بدترین انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان آٹا اور چینی اسکینڈل کا سہولت کار ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں