اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان کی تاریخ کے بڑے سکینڈل کوعوام کے سامنے لانے کا اعلان ،بڑے بڑے بُرج ہل جائیں گے ،اطلاعات کے مطابق وفاقی کابینہ نے توانائی کے شعبے میں گھپلوں سے متعلق انکوائری رپورٹ سامنے لانے کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں ریٹائرمنٹ کے بعد سرکاری رہائشگاہ سے متعلق پالیسی پر
نظرثانی کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت وقت سے پہلے ریٹائر ہونے والے ملازمین 6 ماہ سے زیادہ سرکاری رہائش استعمال نہیں کر سکیں گے۔ وفاقی کابینہ نے توانائی کے شعبے میں گھپلوں سے متعلق انکوائری رپورٹ سامنے لانے کی منظوری بھی دیدی۔اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عوام کو بتایا جائے کہ کس کس نے کیسے ملک کو لوٹااوریہ بھی بتادیا جائے کہ اپنے ہوں یا بیگانے سب کو قانون کے سامنے جوابدہ ہونا ہی پڑے گاپاورسیکٹر انکوائری رپورٹ کے مندرجات نجی ٹی وی نے حاصل کرلیے جس کے مطابق 13سال میں قومی خزانے کو 4ہزار802ارب روپے کا نقصان ہوا جس میں سبسڈی اور گردشی قرضے کی وجوہات بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں گردشی قرضے اور بجلی کے نرخوں میں کمی کیلئےہنگامی اقدامات کرنے اور آئندہ 5سال تک نیاپاورپلانٹ لگانے پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا سبسڈی اور گردشی قرضے میں صوبوں کوشامل کیا جائے، زیرتعمیرپاورپلانٹس پرنظرثانی کی جائے اور 25سال والے پلانٹس سے بجلی خریداری بند کی جائے، نیز کے الیکٹرک کو 1600میگاواٹ کے نئے پاورپلانٹ لگانے سے روکا جائے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ زیادہ تر آئی پی پیز کے پے بیک کا دورانیہ 2سے4سال کے درمیان رہا، 16آئی پی پیز نے 50ارب80کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی اور 415ارب روپے سے زائد کا منافع حاصل کیا۔ پاکستان کی تاریخ کے بڑے سکینڈل کوعوام کے سامنے لانے کا اعلان ،بڑے بڑے بُرج ہل جائیں گے ،اطلاعات کے مطابق وفاقی کابینہ نے توانائی کے شعبے میں گھپلوں سے متعلق انکوائری رپورٹ سامنے لانے کی منظوری دیدی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں