ٹرمپ کا پروپیگنڈہ جھوٹا ثابت ہو گیا، امریکہ میں کورونا چین سے نہیں یورپ سے آیا، نئی تحقیق نے تہلکہ مچا دیا

واشنگٹن (پی این آئی) امریکہ میں تباہی پھیلانے والےکورونا کی قسم چین سے نہیں یورپ سے ملتی جلتی ہے۔ نئی تحقیق نے امریکہ میں تہلکہ مچا دیا ہے کیونکہ امریکی صد ٹرمپ چین پر الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ امریکہ میں کورونا چین کی وجہ سے پھیلا۔ تاہم نئی تحقیق سے واضح ہوا ہے کہ کورونا کی جو قسم

نیویارک سمیت امریکا کی مشرقی ریاستوں پر قیامت ڈھا رہی ہے اس کی ابتداء چین نہیں یورپ میں ہوئی۔امریکی اخبارواشنگٹن ٹائمز کے مطابق کورونا وائرس کے جینیاتی مواد کے تجزیہ سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ نیویارک اور نیوجرسی سمیت ایسٹ کوسٹ سے تعلق رکھنے والی امریکا کی مختلف ریاستوں میں بیمار افراد کے جسم میں موجود وائرس کا تعلق چین سے نہیں جہاں اس بیماری کا آغاز ہوا تھا۔کیمبرج یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی ایک علیحدہ تحقیق کے مطابق کورونا وائرس کی تین اقسام دنیا کے مختلف ممالک میں لوگوں کو بیمار کر رہی ہیں، ان میں سے اے اور سی قسم یورپ اورامریکا کو متاثر کیے ہوئے ہے جب کہ مشرقی ایشیا میں لوگوں کی اکثریت وائرس کی بی قسم کا شکار ہو رہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں