جنیوا (پی این آئی) سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ہر گذرتے لمحے کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس کی طاقت کم ہو رہی ہے اور انسانوں کی مدافعت بڑہتی جا رہی ہے اس لیے آنے والے دنوں میں کورونا وائرس کی وجہ سے نسبتاً کم لوگ شکار ہوں گے۔ ان سائنسدانوں نے کئی ماہ کی تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ
کووِڈ 19 کا انسانی جسم اور قوت مدافعت کو متاثر کرنے کا براہ راست تعلق جسم میں موجود مقابلہ کرنے کی صلاحیت سے ہے۔کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے کے بعد اگلے دس دن تک متاثرہ افراد کو سب سے زیادہ خطرناک سمجھا جاتا ہے۔یہ وائرس علامات ختم ہوجانے کے بعد بھی دو ہفتوں تک جسم میں موجود رہتا ہے۔ایک بار جب کسی کو انفکشن ہوجاتا ہے، تو اس کا جسم اینٹی باڈیز تیار کرکے اس وائرس کا مقابلہ کرتا ہے۔یہ اینٹی باڈیزجسمانی نظام میں موجود رہ کر اگلے حملے کے اثرات کو کم کرسکتی ہیں۔
لہٰذا، ماہرین کہتے ہیں کہ COVID-19 کے کسی فرد پر دوبارہ حملہ آور ہونے تک دنیا میں موجود لاکھوں افراد کی قوت مدافعت اس نئے حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے نسبتاً زیادہ طاقت حاصل کرچکی ہوگی، اور تعداد میں بھی نسبتاً کم افراد کو اس کا شکار ہونے کا خطرہ لاحق ہوگا۔
پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں