بار بار آنکھیں بند کر کے کھولنے سے ہمیں مختلف رنگ کیوں نظر آتے ہیں؟ جانئے

بار بار آنکھیں بند کر کے کھولنے سے ہمیں مختلف رنگ کیوں نظر آتے ہیں؟ جانئے۔۔۔۔۔ ہم میں سے بیشتر افراد کو اس کا تجربہ ہوتا ہے، یعنی جب آنکھیں بند کرتے ہیں، انہیں مسلتے ہیں یا چھینکتے ہیں تو روشنی کے جھماکے یا رنگ نظر آنے لگتے ہیں۔یعنی آنکھیں بند ہونے پر تاریکی کی بجائے روشنی اور رنگ نظر آتے ہیں، تو ایسا کیوں ہوتا ہے؟

یہ جان لیں کہ یہ کوئی پریشانی کی بات نہیں بلکہ نارمل ہوتا ہے اور اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کی بینائی میں کوئی مسئلہ ہے۔ویسے اگر آپ دن کی روشنی یا کسی روشن کمرے میں آنکھیں بند کریں تو کچھ روشنی بند آنکھوں کے آرپار گہرے سرخی مائل رنگ میں نظر آتی ہے کیونکہ ہماری آنکھوں میں متعدد رگیں موجود ہوتی ہیں۔مگر ایسا بھی اکثر ہوتا ہے کہ تاریکی میں آنکھیں بند کرنے پر مختلف رنگ اور شکلیں نظر آنے لگتی ہیں۔ان روشنیوں یا رنگوں کے لیے طبی زبان میں phosphenes کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔درحقیقت یہ روشنی کا ایسا احساس ہوتا ہے جو حقیقت میں روشنی کا نتیجہ نہیں ہوتا۔تو ہوتا کیا ہے؟ہمارے آنکھ کا پردہ چشم پتلی کے ذریعے بینائی میں داخل ہونے والی بصری تفصیلات کو ایک برقی سگنل میں بدلنے کا کام کرتا ہے۔یہ برقی سگنل دماغ کو بھیجا جاتا ہے جو ہمیں بتاتا ہے کہ ہم کیا دیکھ رہے ہیں مگر تاریکی میں ہم کچھ دیکھنے سے قاصر ہوتے ہیں۔مگر ہماری بینائی تاریکی میں کام کرنا بند نہیں کرتی بلکہ ایسے کمزور سگنل تیار کرتی ہے جو روشنی کی نقل کرتے ہیں۔یہ سگنل وہ خلیات بناتے ہیں جو آنکھوں کے پیچھے موجود ہوتے ہیں اور بند آنکھوں میں ان کے دائرے اور رنگ وغیرہ بھی خلیات کی سرگرمیوں کا نتیجہ ہوتے ہیں۔تو خلیات کے سگنل دماغ تک پہنچتے ہیں اور ہمارا دماغ انہیں کسی قسم کی سرگرمی تصور کرتا ہے کیونکہ وہ سمجھ نہیں پاتا کہ یہ حقیقی روشنی نہیں، تو ہمیں ایسی رنگین روشنیاں اور پیٹرن نظر آتے ہیں جو وہاں ہوتے نہیں۔یعنی یہ ایک طرح کا بصری دھوکا ہوتا ہے۔تو آنکھیں مسلنے پر کیا ہوتا ہے؟آنکھیں مسلنے پر بھی اس طرح کے رنگ نظر آتے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ آنکھ کو دبانے سے روشنی کو دیکھنے والے حصے پر دباؤ پڑتا ہے۔یہ دباؤ بھی phosphenes کے تجربے کا باعث بنتا ہے، ابھی آنکھوں کو دبا کر دیکھیں تو آپ کو تاریکی کے ساتھ روشنی کا ایک دائرہ نظر آئے گا۔کچھ افراد کو آنکھیں بہت تیزی سے گھمانے پر بھی اس طرح کا تجربہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر وہ آدھی رات کو کسی تاریک کمرے میں بیدار ہوں۔عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ آنکھوں کے پچھلے حصے پر سیال زیادہ بھر جاتا ہے اور یہ سیال آنکھوں کو تیزی سے گھمانے سے حرکت کرتا ہے جس سے روشنیوں کے جھماکے ہوتے ہیں۔تو کیا یہ کسی بیماری کے باعث بھی ہوتا ہے؟جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ اس طرح کے رنگ اور روشنیاں دیکھنا نارمل ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بیشتر افراد تو اس پر غور بھی نہیں کرتے۔مگر کئی بار یہ تجربہ آنکھوں کے امراض کے باعث بھی ہوتا ہے۔یعی اگر یہ روشنیاں زیادہ وقت تک نظر آئیں یا شکلیں بدلنے لگیں تو یہ کسی مسئلے کی جانب اشارہ ہو سکتا ہے۔کئی بار آدھے سر کے درد کے نتیجے میں بھی اس طرح کی روشنیاں نظر آتی ہیں۔

close