اسلام آباد(آئی این پی)وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں توانائی بچت کے اقدامات پر عملدرآمد کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، اس موقع پر 10 ہزار میگا واٹ سولرآئیزیشن منصوبے، مقامی سطح پر سولر، الیکٹرک موٹر سائیکلز کی پیداوار، گیزرز میں کونیکل بیفلز کی تنصیب پر بھی بریفنگ دی گئی۔بریفنگ میں بجلی کی کم کھپت والے پنکھے اور بلبز کی پیداوار کے حوالے سے بھی بتایا گیا، مجموعی طور پر 671 سرکاری عمارتوں کی سولرآئیزیشن کا عمل شروع ہے،
وزارتِ تعلیم کے تحت آنے والی 600 عمارتوں کے پاس اپنا بجٹ موجود ہے، 11 کلوواٹ کے فیڈرز کی سولرآئیزیشن کا عمل بھی شروع ہے۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ سولر پینلز اور الیکٹرک موٹر سائیکلز کی پیدوار کیلئے رائے لی جا رہی ہے، وزراتِ صنعت آئندہ ماہ پالیسی مکمل کرکے اس کو جاری کر دیا جائے گا، وزراتِ صنعت پاکستان مین نئے گیزرز کی تیاری میں کونیکل بیفلز کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے، پرانے گیزرز میں بھی کونیکل بیفلز نصب کرنے کیلئے حکمتِ عملی کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔بریفنگ کے مطابق انرجی ایفیشنٹ پنکھے اور بلب بنانے کیلئے بھی اقدامات مکمل ہیں، آئندہ مالی سال سے ملک میں ذیادہ بجلی کی کھپت والے پنکھے اور بلب نہیں بنائے جائیں گے، اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ توانائی بچت کے حوالے سے کسی قسم کا تعطل برداشت نہیں کیا جائے گا، تمام اقدامات پر معینہ مدت میں عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں