اسلام آباد (پی این آئی) نئے مالی سال 2021-22 کئ وفاقی بجٹ میں پانچ منٹ سے زائد موبائل کال پر 75 پیسے اضافی ٹیکس لگانے کے اقدام کو ٹیلی کام کمپنیوں نے ناقابل عمل قرار دے دیا ہے۔ ٹیلی کام کمپنیوں کے ذمہ داران کا مؤقف ہے کہ یہ ٹیکس صارفین کو 5 منٹ سے پہلے کال کاٹ کر دوبارہ ملانے کی جانب راغب کر سکتا ہے، اس طرح صارفین ٹیکس کی ادائیگی سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے۔
ٹیلی کام کمپنیوں نے متعلق لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ اعلان بنڈل آفر کی سہولت والے 98 فیصد پری پیڈ صارفین کے لیے مشکلات پیدا کرسکتا ہے، اضافی ٹیکس ٹیلی کام آپریٹرز اور عوام کے لیے پیچیدگی اور تکلیف کا باعث بھی بنے گا۔اس سے پہلے ہی صارفین کو 100 روپے کا بیلنس اپ لوڈ کرانےپر تقریبا 12 روپے ٹیکس ادا کرکے 88 روپے ملتے ہیں جس پر ملک کے تقریبا 18 کروڑ 30 لاکھ صارفین کی اکثریت اس بات کا شکوہ کرتی رہی ہے۔مجموعی صارفین کا وہ حصہ جن کے پاس اسمارٹ فونز نہیں ہیں جو اپنے موبائل فون سے وائس کالز کرتے ہیں، ان کے شکوے گلے نئےمالی سال کا بجٹ منظور ہونے کے بعد اور بڑھ جائیں گے۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں