میلبورن (پی این آئی ) قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ فائنل میں گرین شرٹس کی ہار کا ذمہ دار بلے بازوں کو ٹھہرا دیا۔ سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں شاہد آفریدی نے لکھا کہ ’’ بیٹنگ نے ایسا گڑھا کھوددیا جسے دنیا کی بہترین باؤلنگ بھی نہیں بھر سکتی۔
The batting side dug a hole that even the worlds best bowling couldn’t fill. Outstanding effort by the team to get to the final against all odds and a great game of cricket. England came well prepared. Chin up boys, we are the runners up of the #T20WorldCup https://t.co/xbRAonpIKS
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) November 13, 2022
تمام مشکلات کے خلاف فائنل میں پہنچنے کے لیے ٹیم کی شاندار کوشش اور کرکٹ کا ایک زبردست مقابلہ، انگلینڈ اچھی تیاری کر کے آیا۔اپنا سر فخر سے بلند رکھو لڑکوں، ہم ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے رنر اپ ہیں‘‘۔ میلبرن میں پاکستان ٹیم 1992 کی تاریخ نہ دہراسکی، ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے فائنل میں قومی ٹیم کو شکست دے کر انگلینڈ عالمی چیمپئن بن گیا۔پاکستانی اوپنرز نے میچ کی ابتدائی گیند نوبال ہونے کے باوجود محتاط انداز میں اننگز کا آغاز کیا۔ ابتدائی تین اوورز میں 16 رنز کے بعد تیسرے اوور میں اوپنرز نے نسبتاً تیز سکور کیا اور کرس ووکس کے اوور میں 12 رنز بٹورے۔اوپنرز نے پاکستان کو 29 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر محمد رضوان سیم کیرن کا شکار بن گئے۔ عادل رشید نے 45 کے سکور پر پاکستان کی دوسری وکٹ حاصل کی جب محمد حارث 8 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔ شان مسعود اور بابراعطم نے مل کر سکور کو 84 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور عادل رشید کی گیند پر بابر اعظم انہی کو کیچ دے کر چلتے بنے، انہوں نے 28 گیندوں پر 32 رنز بنائے۔عادل رشید نے وکٹ میڈن اوور کرایا اور اگلے اوور میں افتخار بھی 6 گیندوں پر بغیر کوئی رن بنائے بین سٹوکس کی وکٹ بن گئے۔ شاداب خان اور شان مسعود نے پانچویں وکٹ کے لیے 36 رنزجوڑے لیکن شان ایک بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں لیام لیونگسٹن کو آسان کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 27 گیندوں میں 38 رنز بنائے۔ شاداب بھی 20 رنز بنانے کے بعد کرس جورڈن کا شکار بنے۔نواز کا بھی وکٹ پر قیام مختصر رہا اور وہ بھی صرف 5 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
محمد وسیم نے 8 گیندوں پر 4 رنز بنائے۔پاکستان نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 137 رنز بنائے۔ 138 رنز کے ہدف کے تعاقب میں شاہین آفریدی نے پہلے ہی اوور میں انگلش اوپنر ایلکس ہیلز کو بولڈ کرکے واپس پویلین بھیج دیا۔ فل سالٹ اور جوز بٹلر نے سکور 28 رنز تک پہنچایا لیکن ،حارث رؤف کی گیند پر فل سالٹ پویلین لوٹ گئے۔جوز بٹلر کئی بار باہر جاتی ہوئی گیند پر آؤٹ ہونے سے بچے لیکن پھر حارث رؤف کی گیند پر اسی طرح سے اپنی وکٹ گنوا بیٹھے،انہوں نے 26 رنز بنائے۔ تین وکٹیں گرنے کے بعد اسٹوکس کا ساتھ دینے ہیری بروکس آئے اور دونوں نے سکور 84 تک پہنچایا لیکن شاداب کی گیند کو باؤنڈری کے پار پہنچانے کی کوشش میں ہیری بروک شاداب خان کو وکٹ دے بیٹھے۔ انگلینڈ کو آخری پانچ اوورز میں فتح کے لیے 41رنز درکار تھے۔تاہم گرین شرٹس کو اس وقت دھچکا جب شاہین شاہ انجری کا شکار ہوکر اپنا ادھورا چھوڑ کر ڈگ آؤٹ کی جانب واپس لوٹ گئے۔ اس خلا کا انگلینڈ نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور باآسانی پانچ وکٹ کے نقصان پر ہدف تک رسائی حاصل کر کے دوسری مرتبہ ٹی20 چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ اس سے قبل ٹی20 ورلڈکپ کے فائنل میں انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔میلبرن میں کھیلے جارہے میگا ایونٹ کے فائنل میں انگلش ٹیم کے کپتان جوز بٹلر نے کہا کہ عالمی کپ جیتنے کا اچھا موقع ہے، کوشش ہوگی پاکستان کو شکست دیکر ٹائٹل اپنے نام کریں۔ اس موقع پر قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے کہا کہ ٹیم جیت کیلئے پرعزم ہے، کوشش ہوگی، اسکور بورڈ پر بڑا ٹارگٹ لگائیں اور انگلش ٹیم کو پریشر میں لائیں۔
دوسری جانب محکمہ موسیمات کا کہنا ہے کہ میلبرن میں کہیں دھوپ اور کہیں بادل تاحال موجود ہیں لیکن بارش کے امکانات 95 سے کم ہوکر 45 فیصد پر آگئے ہیں۔پاکستان کا سکواڈ کپتان بابراعظم، محمد رضوان، شان مسعود، افتخار احمد، محمد حارث محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف پر مشتمل ہے جب کہ انگلینڈ کا سکواڈ کپتان جوز بٹلر، ایلکس ہیلز، فل سالٹ، بین اسٹوکس، ہیری بروک، لیام لیونگ اسٹون، معین علی، سیم کرن، کرس جارڈن، کرس ووکس اور عادل رشید پر مشتمل ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں