پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے حوالے سے اہم فیصلے کرتے ہوئے نئی ٹیمیں شامل کرنے اور موجودہ فرنچائزز کی ملکیت میں تبدیلی کا عندیہ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ایس ایل کی ویلیو ایشن کے دوران کئی نئی تجاویز سامنے آئی ہیں، جن میں دو نئی ٹیموں کو لیگ میں شامل کرنے کا فیصلہ بھی شامل ہے۔ موجودہ چھ فرنچائز ٹیموں کی ملکیت میں تبدیلی کا امکان ہے، جو ان کے مالکان کے پی ایس ایل انتظامیہ کی جانب سے تیار کردہ کنٹریکٹ ری نیوول ڈرافٹ پر ردعمل پر منحصر ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع کے مطابق مالیاتی ماڈل میں بڑی تبدیلی پر غور کیا جا رہا ہے، جس کے تحت رقم کی ادائیگی اب ڈالر کے بجائے پاکستانی روپے میں کی جائے گی۔ توقع ہے کہ نئی فرنچائزز کے مالکانہ حقوق بھی پاکستانی کرنسی میں ہی دیے جائیں گے۔
موجودہ چھ فرنچائز ٹیموں کے معاہدوں کی مدت چند ہفتوں میں ختم ہونے والی ہے، اور پی سی بی اس سے قبل نئے معاہدوں کی تیاری مکمل کر رہا ہے۔ آئندہ ایک ہفتے کے اندر کنٹریکٹ ری نیوول ڈرافٹ فرنچائزز کو بھیج دیا جائے گا۔ جو مالکان نئی شرائط کو تسلیم نہیں کریں گے، ان کی فرنچائزز واپس لے کر نیلام عام کے ذریعے دوبارہ فروخت کی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق پی ایس ایل کے نئے ایڈیشن میں چھ کے بجائے آٹھ ٹیمیں حصہ لیں گی، جبکہ نئی فرنچائزز بھی پاکستان کے دو شہروں کے ناموں سے متعارف کرائی جائیں گی۔
یاد رہے کہ 2015 میں کراچی کنگز کو 2.6 کروڑ ڈالر، لاہور قلندرز کو 2.5 کروڑ ڈالر، پشاور زلمی کو 1.6 کروڑ ڈالر، اسلام آباد یونائیٹڈ کو 1.5 کروڑ ڈالر، اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 1.1 کروڑ ڈالر میں فروخت کیا گیا تھا۔ بعد ازاں 2017 میں ملتان سلطانز کو 6.35 کروڑ ڈالر سالانہ فیس پر لیگ میں شامل کیا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






