لاہور (پی این آئی ) قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ورلڈ کپ کے بعد ٹیم کی اندرونی کہانی سامنے لانے کا عندیہ دیدیا۔
مقامی ٹی وی چینل کیساتھ گفتگو کے دوران میزبان نے قومی ٹیم میں اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے متعلق سوال کیا جس پر 44 سالہ سابق کپتان و چیف سلیکٹر شاہد آفریدی نے جواب دیا کہ پینل میں محمد وسیم بیٹھے ہیں جنہوں نے بطور چیف سلیکٹر بہترین انداز میں کام کیا تھا، انہیں بھی بہت چیزیں معلوم ہیں اور مجھے بھی بہت کچھ معلوم ہے لیکن کھل کر بول نہیں سکتے۔انہوں نے کہا کہ تمام چیزوں کی ذمہ داری کپتان پر عائد ہوتی ہے کیونکہ وہ سب کو اپنے ساتھ لیکر چلتا ہے، کپتان یا ٹیم کے ماحول کو خراب کردیتا ہے ورنہ ٹیم کو بنا دیتا ہے۔
سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ کوچز، ٹیم مینجمنٹ سے پہلے کپتان ہی ٹیم کو متحد کرتا ہے کیوں کہ اس کے پاس اختیار ہوتا ہے جبکہ سلیکشن کمیٹی اسے پوری طرح سپورٹ کرتی ہے، میدان پر ٹیم لڑانے کا کام کپتان کا ہوتا ہے۔شاہد آفریدی نے ہچکچاتے ہوئے کہا تھا کہ “شاہین کے ساتھ میرا رشتہ کسی اور قسم ہے، اگر میں کوئی بات کروں گا بھی لوگ یہی کہیں گے کہ اپنے داماد کو سپورٹ کررہا ہے، حالانکہ میں ایسا نہیں ہوں! اگر میری بیٹی، بیٹا یا داماد غلط ہیں تو میں انہیں غلط کہوں گا”۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے میں ہماری سلیکشن کمیٹی اور بورڈ نے بڑی بڑی غلطیاں کی ہیں، ورلڈکپ کے بعد اس بارے میں کھل کر بات کروں گا، ہمارے لوگوں نے خود اس یونٹ کو خراب کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں