ورلڈ کپ 2023: قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے بڑا اعزاز اپنے نام کر لیا

حیدرآباد (پی این آئی) 48 سالوں میں ایسا کبھی نہیں ہوا، بابر اعظم نے منفرد ترین اعزاز اپنے نام کر لیا، قومی ٹیم کے کپتان بطور نمبر 1 بلے باز ورلڈکپ میں شرکت کرنے والے پاکستان کے پہلے بلے باز بن گئے۔

ایک روزہ فارمیٹ کے ورلڈکپ ٹورنامنٹس کے آغاز کے بعد سے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کوئی پاکستانی بلے باز آئی سی سی رینکنگ میں نمبر 1 پوزیشن کے ساتھ ورلڈکپ میں شریک ہوا ہو۔بابر اعظم پاکستان کے واحد بلے باز اور کپتان ہیں جو اس وقت آئی سی سی رینکنگ میں بطور نمبر 1 بلے باز، ورلڈکپ میں شرکت کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ بابر اعظم بھارت میں ورلڈکپ کا میچ جیتنے والے پہلے پاکستانی کپتان بھی بن گئے، پاکستان نے آج تک بھارت میں 3 ورلڈکپ میچز کھیلے، 2 میں شکست اور صرف 1 میچ میں فتح حاصل ہو سکی۔آئی سی سی مینز ورلڈکپ کے دوسرے میچ میں پاکستان نے نیدرلینڈز کو 81 رنز سے شکست دی ۔پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب پاکستانی ٹیم بھارت میں ایک روزہ میچز کے ورلڈکپ کا کوئی میچ جیتنے میں کامیاب ہوئی۔

یوں بھارت میں پاکستان کو کرکٹ ورلڈکپ کا پہلا میچ جتوانے کا اعزاز بابر اعظم نے اپنے نام کر لیا۔ اس سے قبل پاکستان نے 1996 کے ورلڈکپ میں پہلی مرتبہ بھارت میں کرکٹ ورلڈکپ کا کوئی میچ کھیلا تھا، جہاں کوارٹر فائنل میں پاکستان کو عامر سہیل کی قیادت میں بھارت کیخلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔جبکہ 2011 کے ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پاکستان کو شاہد آفریدی کی قیادت میں بھارت کے ہاتھوں سیمی فائنل میں شکست ہوئی تھی۔ جمعہ کے روز حیدرآباد میں پاکستان پہلی مرتبہ بھارت میں ورلڈکپ کا میچ جیتنے میں کامیاب ہوا۔ حیدر آباد کے راجیوگاندھی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جارہے میں قومی ٹیم اوپنر فخر زمان ایک بار پھر ناکام ثابت ہوئے اور 12 کے انفرادی سکور پر پویلین لوٹ گئے۔نیدرلینڈز کی جانب وین بیک نے وکٹ حاصل کی۔ کپتان بابر اعظم 5 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔

امام الحق بھی 15 رنز بنانے کے بعد کیچ آؤٹ ہوئے۔ ٹاپ آرڈر ناکام ہونے کے بعد محمد رضوان اور سعود شکیل ٹیم کو سنبھالااور سکور 150 سے اوپر تک پہنچایا۔ سعود شکیل نے بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 32 گیندوں پر اپنے ون ڈے کیرئیر کی دوسری ففٹی مکمل کی جس میں انہوں نے 7 چوکے اور ایک چھکا لگایا۔وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے بھی بہترین بیٹنگ کرتے ہوئے 6 چوکوں کی مدد سے 50 رنز مکمل کیے ، 29 ویں اوور میں سعود شکیل 68 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے ۔ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان 75 گیندوں پر 68 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوگئے ، افتخار بھی 9 رنز پرپویلین لوٹ گئے۔ شاداب خان اور محمد نواز نے قومی ٹیم کو سہارا دیتے ہوئے 62 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی، شاداب 32 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔حسن علی صفر پر وکٹ گنوا بیٹھے، محمد نواز نے 39 رنز کی اننگز کھیلی۔ اختتامی اوورز میں حارث رؤف اور شاہین آفریدی نے اسکور کو 286 رنز تک پہنچایا۔

حارث 16 رنز بناکر اسٹمپ ہوگئے، یوں پوری پاکستان ٹیم 49 اوورز میں 286 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ شاہین 13 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ نیدرلینڈز کی جانب سے باس ڈی لیڈے نے 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایکرمین نے 2 ،آریان دت،لوگن وین بیک اور پال وین میکرین نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔287 رنز کے ہدف کے تعاقب میں میکس او ڈوڈ 5 رنز بناکر حسن علی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ کولن ایکر مین 17 رنز بنا کر افتخار احمد کی گیند پر بولڈ ہوئے۔ وکرم جیت سنگھ 52 رنز بناکر شاداب کا شکار بنے، تیجا ندامانورو صرف 5 رنز اور پھر سکاٹ ایڈورڈز صفر پر حارث رؤف کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ ثاقب ذوالفقار 10 رنز بناکر شاہین شاہ آفریدی کا شکار بن گئے۔نیدرلینڈز کو ساتواں نقصان سیٹ بیٹر بیس ڈی لیڈا کی صورت میں اٹھانا پڑا، وہ محمد نواز کی گیند پر 67 رنز پر بولڈ ہوگئے۔ وین بیک نے 28 اور وین دیر میروی نے 4 اور رنز بنائے اور پال وین میکرین نے 7 رنز بنائے، یوں نیدرلینڈز کی پوری ٹیم 41 اوورز میں 205 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے 3 اور حسن علی نے 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ شاہین شاہ ، افتخار احمد، محمد نواز اور شاداب خان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔اس سے قبل نیدر لینڈز کے کپتان اسکاٹ ایڈورڈز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی ٹورنامنٹ کا آغاز پاکستان کیخلاف کامیابی سے کریں۔ اس موقع پر قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے کہا کہ نیدر لینڈز کو بڑا ہدف دیکر پریشر میں لانے کی کوشش کریں گے۔ پاکستان کا اسکواڈ کپتان بابراعظم، فخر زمان، امام الحق، محمد رضوان، سعود شکیل، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، حسن علی، شاہین آفریدی اور حارث رؤف پر مشتمل تھی جب کہ نیدر لینڈز کے سکواڈ میں کپتان اسکاٹ ایڈورڈز، وکرم جیت سنگھ، میکس او ڈاؤڈ، کولن ایکرمین، باس ڈی لیڈز، تیجا ندامانورو، ثاقب ذوالفقار، لوگن وین بیک، آرین دت اور پال وین میکرین شامل تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں