لاہور (پی این آئی) پاکستان کے سابق کپتان محمد حفیظ نے قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر کا عہدہ سنبھالنے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی۔ ہارون رشید کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد ذکاءاشرف کی سربراہی میں نئی انتظامی کمیٹی اہم کردار ادا کرنے کے لیے موزوں امیدوار کی تلاش میں سرگرداں ہے۔
گزشتہ دنوں حفیظ سے چیف سلیکٹر کے عہدے کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ تاہم، سابق کرکٹر نے نوجوان ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے اور گراؤنڈ اپ سے کرکٹ کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے بجائے گراس روٹ لیول پر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ ایک اور مایہ ناز سابق کرکٹر راشد لطیف نے اس وقت پی سی بی میں کسی بھی عہدے سے انکار کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ سابقہ مصروفیات اور وعدے یہ عہدہ سنبھالنے سے روکتے ہیں۔ پاکستان کے سابق وکٹ کیپر معین خان کا نام بھی ان کے قریبی افراد نے چیف سلیکٹر کے لیے ممکنہ امیدوار کے طور پر بورڈ حکام کے سامنے پیش کیا تھا، حالانکہ چیئرمین نے ابھی تک ان سے ملاقات نہیں کی۔ تاہم، ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ معین اپنے بیٹے اعظم خان کے کیریئر کے خدشات کی وجہ سے اس طرح کے کرکٹ معاملات سے منسلک ہونے سے گریزاں ہیں۔ انہیں خدشہ ہے کہ اگر وہ عہدہ سنبھالتے ہیں تو ان کے بیٹے کی کارکردگی غیر ضروری دباؤ میں آ سکتی ہے۔ ایشیاء کپ 2023ء اور ورلڈ کپ 2023ء کافی نزدیک ہیں جس کے باعث ایک موزوں چیف سلیکٹر کی تلاش انتہائی اہم ہو گئی ہے۔ کچھ سابق کرکٹرز اس کردار کو سنبھالنے کے بارے میں خوفزدہ ہیں، اندیشہ ہے کہ اگر ٹیم کی کارکردگی توقعات پر پوری نہ اتری تو انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حکام اب چیف سلیکٹر کا عہدہ بھرنے کے لیے جدید کرکٹ کی مضبوط سمجھ رکھنے والے سٹار کرکٹر کی تلاش میں ہیں۔
پاکستان کے سابق کپتان مصباح الحق مستقبل قریب میں اہم ذمہ داری سنبھال سکتے ہیں۔ تاہم ذکا اشرف کی آئی سی سی میٹنگز کے لیے جنوبی افریقہ روانگی کے باعث فیصلہ سازی کا عمل تاخیر کا شکار ہے۔ توقع ہے کہ وہ اگلے چند دنوں میں کچھ سابق سٹار کرکٹرز سے ملاقات کریں گے اور اس پوزیشن پر بات کریں گے اور حتمی فیصلہ کرنے سے پہلے ان کی دلچسپی اور دستیابی کا اندازہ لگائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں