پاکستانی ایتھلیٹس کا ڈوپنگ اسیکنڈل منظر عام آگیا

اسلام آباد(آئی این پی)پاکستانی ایتھلیٹس کا ڈوپنگ اسیکنڈل منظر عام آگیا، پاکستان اتھلیٹکس فیڈریشن قومی ایتھلیٹس میں ممنوعہ ادویات کے استعمال کی روک تھام میں ناکام، چار ایتھلیٹس اور ایک ویٹ لفٹر کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت نکل آیا ، اتھلیٹکس فیڈریشن پر انٹرنیشنل پابندی کے خطرات منڈلانے لگے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سپورٹس بورڈ نے کھیلوں میں قوت بخش ادوایات کی وک ڈوپنگ سے متعلق زیرو ٹالرنس کو یقینی بنانے کیلے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے تعاون سے نیشنل گیمز کے دوران مختلف کھیلوں میں حصہ لینے والے 20قومی ایتھلیٹس کے ڈوپ ٹیسٹ لغے تھے جن میں سے پانچ کھلاڑیوں کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت نکل آے ہیں ۔

پاکستان اتھلیٹکس فیڈریشن ایک بار پھر پلیرز کی مانیٹرنگ کرنے اور ممنوعہ ادویات کے استعمال کی روک تھام میں ناکام ہوگیا ہے۔ مثبت ڈوپ ٹیسٹ آنیوالوں میں ایشین ایتھلیٹک چیمپین شپ کیلے منتخب ہونیوالی اور نیشنل گیمز کے سو، دو سو اور چار میٹر ریس میں تین گولڈ میڈل جیتنے والی ایشا عمران سرفہرست ہے۔ 800میٹر ریس میں گولڈ میڈلسٹ رابعہ عاشق کا بھی مثبت ڈوپ ٹیسٹ نکلا ۔ رابعہ عاشق نے نیشنل گیمز میں دو گولڈ میڈلز جیتے تھے ۔نیشنل گیمز کے سو میٹر مینز ریس کے گولڈ میڈلسٹ نعیم اختر اور عزیر رحمن کا بھی ڈوپ ٹیسٹ مثبت نکلا ، ویٹ لفٹنگ میں محمدطاہر بھی مثبت ڈوپ ٹیسٹ والوں میں شامل ہیں۔مثبت ڈوپ ٹیسٹ آنے پر اتھلیٹس کو عالمی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ماضی میں سیف گیمز میں بھی تین ایتھلیٹس کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت نکلے تھے۔ ڈوپنگ معاملات کے باعث پی او اے نے اتھلیٹکس فیڈریشن کی رکنیت معطل کر رکھی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں