لاہور (پی این آئی ) آل راؤنڈر عماد وسیم نے قومی ٹیم میں واپسی پر بابر اعظم کی کپتانی میں کھیلنے کے اپنے تجربے کے بارے میں بات کی۔ عماد نے کہا کہ ان کے اور بابر کے درمیان باہمی احترام ہے اور جب وہ پاکستان کے لیے کھیلتے ہیں تو باقی سب کچھ ایک طرف رکھ دیتے ہیں۔
عماد وسیم کا کہنا تھا کہ “جب آپ ملک کے لیے کھیلتے ہیں تو آپ دوسرے عناصر کو ایک طرف رکھتے ہیں اور بالکل یہی ہم نے کیا، ہم نے سب کچھ ایک طرف رکھا۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ بابر پاکستان کی ٹیم کے کپتان ہیں اور میں ایک کھلاڑی کے طور پر کھیل رہا تھا۔ ہمارے درمیان یہ باہمی احترام ہمیشہ سے رہا ہے اور اب بھی ہے۔ 34 سالہ آل راؤنڈر نے نیوزی لینڈ سیریز کے دوران وائرل ہونے والی جہاز میں بابر کے ساتھ اپنی تصویر کے بارے میں بھی یاد دلایا اور کہا کہ آنے والے سالوں میں وہ ٹیم کے ساتھی کے طور پر بنائی گئی ان یادوں کو تازہ کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ “یہ سب لطف اندوزی کا حصہ ہے کیونکہ 15 سے 20 سال کے بعد ہم ان تصویروں کو دیکھ کر مسکرائیں گے یا ہنسیں گے کہ ہم نے کیا کیا ہے اور کیا حاصل کیا ہے۔ لہذا، یہ یادیں کبھی ختم ہونے والی نہیں ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایک دوسرے سے پیار کریں؛ اسی کو ہم لطف کہتے ہیں‘‘۔ بین الاقوامی کرکٹ کے علاوہ عماد وسیم پی ایس ایل میں بھی کامیاب رہے کیونکہ وہ پی ایس ایل 8 میں تیسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے، جنہوں نے 10 اننگز میں 134.67 کی اوسط سے 404 رنز بنائے، جس میں تین نصف سنچریاں بھی شامل تھیں۔
34 سال کی عمر اپنی ٹیم کے لیے گیند کے ساتھ ان کی کارکردگی بھی اتنی ہی شاندار تھی، انہوں نے 10 اننگز میں 28.22 کی اوسط سے 9 وکٹیں حاصل کیں، ان کی بہترین باؤلنگ کے اعداد و شمار 16 کے عوض 3 وکٹیں رہیں ۔ ان متاثر کن پرفارمنس نے انہیں T20I ٹیم میں جگہ دلانے میں مدد دی اور بالآخر کیویز کے خلاف پانچ میچوں کی T20I سیریز میں بابر کی کپتانی میں کھیلنے گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں