شاہین آفریدی زخمی نہ ہوتا تو فائنل میچ کا کیا رزلٹ ہوتا؟ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی قومی کرکٹرز کے اعزاز میں دیے گئے اعشایے میں گفتگو

لاہور(پی این آئی)شاہین آفریدی زخمی نہ ہوتا تو فائنل کا رزلٹ مختلف ہوتا ، آرمی چیف۔پاکستان کلوز مارجن سے ورلڈ کپ ہارا، آرمی چیف کی قومی کرکٹرز کے اعزاز میں دئیے گئے اعشائیہ میں شرکت، بابراعظم اورشاہین آفریدی سے گفتگو بھی کی ۔

تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے قومی کرکٹرز کے لیے دئیے گئے اعشائیہ میںشرکت کی۔آرمی چیف کا استقبال چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کیا۔ آرمی چیف نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم اور شاہین آفریدی سے بھی گفتگو کی۔ آرمی چیف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لیڈر شپ کا کام لڑنا ہوتا ہے، ہار جی تہوتی رہتی ہے، جو لیڈر اپنی غلطی مان نہیں سکتا وہ لیڈر نہیں بن سکتا۔ آرمی چیف نے شاہین آفریدی سے اُن کی انجری سے متعلق بھی دریافت کیا۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ شاہین آفریدی انجرڈ نہ ہوتا تو فائنل کا رزلٹ مختلف ہوتا،انہوں نے کہا کہ پاکستان کلوز مارجن سے ورلڈ کپ ہارا۔ دوسری جانب صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اہم تقرریوں سے متعلق سمری پر دستخط کردیے ہیں جس کے بعد جنرل عاصم منیر نئے آرمی چیف اور جنرل ساحر شمشاد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی مقرر ہو گئے ہیں۔اس کا باضابطہ نوٹیفکیشن وزارتِ دفاع کی جانب سے جاری ہو گا، 29 نومبر کو امکان ہے ایک تقریب ہو گی، جنرل قمر جاوید باجوہ کمان نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے سپرد کریں گے۔

 

 

 

 

شاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف تعینات کرنے کا فیصلہ کیا اور اس سلسلے میں ایڈوائس صدرمملکت کو بھیجی تھی۔چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور آرمی چیف کی تقرری کی سمری ایوان صدر کو موصول ہوئی تھی جس کے بعد عارف علوی نے لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان سے ملاقات کی اور پھر واپس اسلام آباد پہنچ گئے۔ ایوان صدر میں صدر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت وزیراعظم کی ایڈوائس پر منظوری دی۔ اس بار سینیئر ترین افسران کی تعیناتی کے باعث کوئی بھی افسر سپر سیڈ نہیں ہوا۔پاک فوج میں کمانڈ کی تبدیلی کی پر وقار تقریب کا انعقاد 29 نومبر کو کیا جائے گا جہاں پر جنرل قمر جاوید باجوہ اپنی کمان جنرل عاصم منیر کے سپرد کریں گے۔ اس طرح جنرل عاصم منیر 17 ویں آرمی چیف کا منصب سنبھالیں گے۔ اس وقت ملک کے لیے سب سے بڑی مشکل معاشی صورتحال ہے، پاک امریکا تعلقات، روس، چین، عرب ممالک سمیت دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات میں پاک فوج کا کردار بہت اہم ہو گا۔افغانستان کے ساتھ تعلقات بھی مشکل میں ہیں جنہیں سدھارنے کے لیے نئے سپہ سالار اپنا کردار ادا کریں گے۔

 

 

 

حال ہی میں لیفٹیننٹ جنرلز کی ریٹائرمنٹ کے بعد پر ہونے والے خلاء کی تقرریاں بھی آئندہ ماہ متوقع ہیں جبکہ امکان ہے کہ ترقی و تقرریاں کا فیصلہ بھی دسمبر میں ہو گا۔ 6 سال قبل ہونے والی تقریب کا انعقاد راولپنڈی کے ہاکی سٹیڈیم میں ہوا تھا جہاں پر اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنی کمان جنرل قمر جاوید باجوہ کے سپرد کی تھی۔ اس تقریب میں پاک فوج کے چاک و چوبند دستے نے شرکت کی تھی، اور دونوں کو گارڈ آف آرنر دیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں