وہ کھلاڑی جس نے سری لنکا سے شکست کی ذمہ داری قبول کر لی

دبئی(پی این آئی) معذرت، میں اس نقصان کی ذمہ داری لیتا ہوں،میں نے اپنی ٹیم کو مایوس کیا، ایشیا کپ میں شکست پر شاداب خان کا ردعمل۔ تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے باؤلرشاداب خان نے ایشیا کپ 2022 میں سری لنکا کے ہاتھوں شکست کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر میں اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ معذرت، میں اس نقصان کی ذمہ داری لیتا ہوں۔

 

میں نے اپنی ٹیم کو مایوس کیا۔یاد رہے کہ قومی ٹاپ آرڈر کے انتہائی ناقص کھیل کی بدولت سری لنکا نے پاکستان کو 23 رنز سے شکست دیکر چھٹی مرتبہ ایشیاء کپ اپنے نام کرلیا ۔ پاکستان نے ٹاس جیت کر سری لنکا کے خلاف پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کرلیا اور نسیم شاہ نے پہلے اوور میں ہی وکٹ حاصل کرلی۔ دبئی میں کھیلے جارہے ایشیاء کپ فائنل میں بابراعظم نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔نسیم شاہ نے تیسری گیند کوشل مینڈس کی وکٹیں اڑا کر پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی۔ بابراعظم نے چوتھے اوور کیلئے حارث رؤف کو باؤلنگ کیلئے بلایا، جنہوں نے نسانکا کو آؤٹ کردیا۔ کپتان نے حارث کی گیند پر نسانکا کا کیچ لیا اور سری لنکا کو بڑا نقصان پہنچایا۔ حارث رؤف نے چھٹے اوور کی پہلی ہی گیند پر دانوشکا گوناتھیلاکا کی وکٹیں اڑائیں، جو صرف ایک رن بنا سکے تھے۔5ویں گیند پر حارث رؤف نے راجاپکسا کو پریشان کیا اور ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی۔

 

 

جو امپائر کی جانب سے مسترد ہونے پر چیلنج کی تاہم فیصلہ ان کے حق میں نہیں آیا۔ کپتان بابر اعظم نے باؤلنگ کی ترتیب میں تبدیلی کرتے ہوئے آف اسپنر افتخار احمد کو لے کر آئے، افتخار احمد نے کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کرتے ہوئے چوتھی گیند پر دھنانجیا ڈی سلوا خود کیچ لیتے ہوئے آؤٹ کیا جو سری لنکا کی گرنے والی چوتھی وکٹ تھی۔شاداب خان نے اگلے اوور میں کپتان شناکا کو بولڈ کردیا اور میچ میں اپنی پہلی وکٹ حاصل کی ۔ وانیندو ہسارنگا نے 15 ویں اوور میں حارث رؤف کو مسلسل دو چوکے لگائے تاہم حارث نے واپسی کرتے ہوئے وکٹ کیپر رضوان کے ہاتھوں انہیں کیچ کرادیا۔ شاداب خان نے 18 ویں اوور میں ایک کیچ گراتےہوئے اننگز کے کامیاب بلے باز راجا پکسا کو موقع فراہم کیا، جس کے بعد انہوں نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔محمد حسنین نے 19 ویں اوور میں اچھی باؤلنگ کی اور سری لنکن بلے بازوں کو کوئی باؤنڈری لینے نہیں دی تاہم آخری گیند پر شاداب خان نے ایک مرتبہ پھر خراب فیلڈنگ کی اور راجاپکسا کو ایک اور موقع دلایا اور چھکا بھی ملا۔ شاداب خان نے مداخلت کرتے ہوئے آصف علی کو کیچ لینے میں رکاؤٹ ڈالی اور دونوں فیلڈروں کی ٹکر سے گیند باؤنڈری سےباہر چلی گئی۔نسیم شاہ کے آخری اوور میں راجا پکسا نے 15 رنز حاصل کیے۔

 

جس میں ایک چوکا اور ایک چھکا لگا۔ سری لنکا نے 20 اوورز میں 6 وکٹوں پر 170رنز بنا لیے۔ راجا پکسا اور چمیکا کارونا رتنے نے آؤٹ ہوئے بغیر بالترتیب 71 اور 14 رنز بنائے۔ پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔ بابراعظم اور محمد رضوان ابتدائی دونوں اوورز میں تیز بیٹنگ میں ناکام رہے اور صرف 16 رنز بنائے۔پاکستان کو پہلی باؤنڈری تیسرے اوور کی دوسری گیند میں ملی جب رضوان نے باؤلرز کی طرف کھیلتے ہوئے گیند باؤنڈری تک پہنچائی ۔ سری لنکا کے پرامود مادوشان نے بابراعظم کی صورت میں قیمتی وکٹ حاصل کی اور اس طرح پاکستان کو پہلا دھچکا لگا۔ فاسٹ باؤلر نے اگلی گیند پر فخرزمان کو بولڈ کردیا۔ افتخار احمد اور محمد رضوان نے تیسری وکٹ میں اچھی شراکت کی ۔افتخار احمد 14 ویں اوور میں ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں باؤنڈری میں کیچ آؤٹ ہوئے، بندارا نے 32 رنز بنانے والے افتخار کا ایک اچھا کیچ لیا۔ محمد نواز ایک مرتبہ پھر بیٹنگ کے لیے اپنے نمبر سے پہلے آئے لیکن9 گیندوں پر 6 رنز بناسکے۔ محمد رضوان نے سست روی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 47 گیندوں پر ایک چھکے کی مدد سے نصف سنچری مکمل کی۔ ہسارنگا ڈی سلوا نے محمد رضوان کی اننگز کا خاتمہ کیا ،محمد رضوان نے 49 گیندوں پر 55 رنز کی اننگز کھیلی اور ان کے ساتھ افتخار احمد واحد بلے باز تھے جو دہرےہندسے کو عبور کرنےمیں کامیاب رہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں