اسلام آباد (پی این آئی) ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں گزشتہ روز بھارت کے ہاتھوں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان کو آخری اوور میں 7 رنز درکار تھے اور پاکستان کی جانب سے محمد نواز بولنگ پر تھے۔ پہلی گیند پر انہوں نے رویندر جدیجا کی وکٹ لے کر فتح کی امید جگائی، اگلی گیند پر سنگل بنا جس کے بعد ہاردک پانڈیا بیٹنگ پر آگئے اور اگلی گیند پر پانڈیا نے چھکا لگاکر بھارت کو فتح دلادی۔
سوشل میڈیا پر یہ بحث جاری ہے کہ محمد نواز سے آخری اوور کروانا ٹھیک تھا یا نہیں؟ اس حوالے سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ مکی آرتھر نے بھی اپنا تبصرہ جاری کیا ہے۔ کرک انفو کے مطابق سابق جنوبی افریقی کرکٹر مکی آرتھر نے کہا کہ ’میرے لیے سب سے اہم بات یہ تھی کہ بھارت نے روہت شرما کے آؤٹ ہونے کے بعد لیفٹ ہینڈ بیٹر رویندرا جدیجا کو جلدی بھیج دیا، لیفٹ ہینڈ بیٹر کے آجانے سے پاکستان نے ممکنہ طور پر لیفٹ آرم آف اسپنر محمد نواز کا ایک اوور روک لیا اور میرے خیال میں اس کا فائدہ بھارتی ٹیم کو ہوا۔‘ خیال رہے کہ بھارت کیخلاف میچ میں محمد نواز کا کردار کافی اہم رہا، پاکستان کا بولنگ اٹیک تین رائٹ آرم فاسٹ بولرز، ایک لیگ اسپنر اور ایک لیفٹ آرم آف اسپنر محمد نواز پر مبنی تھا اور محمد نواز نے شاندار کارکردگی دکھائی۔ اننگز کے آٹھویں اوور میں محمد نواز نے اپنا پہلا اوور کیا اور روہت شرما کو ٹھکانے لگایا، اننگز کے 10 ویں اوور میں نواز نے دوسرا اوور کیا اور اس بار ویرات کوہلی کا شکار کیا۔
اننگز کا بارہواں اوور بھی نواز نے پھینکا تاہم بھارت کی جانب سے لیفٹ آرم بیٹر رویندرا جدیجا کو اوپر بھیجنے کی وجہ سے پاکستان نے محمد نواز کا ایک اوور روک لیا اور پھر ان سے آخری اوور ہی کرایا گیا۔ مکی آرتھر کی رائے میں اگر بھارت جدیجا کے بجائے رائٹ ہینڈ بیٹر بھیج دیتا اور محمد نواز کا اسپیل جاری رہتا تو ممکن تھا وہ مزید وکٹیں لے کر بھارت کو مشکل میں ڈال دیتے تاہم ایسا نہ ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں