بین الاقوامی کیرئیر کس کی وجہ سے ختم ہوا؟ احمد شہزاد نے آخرکار خاموشی توڑ دی

لاہور (پی این آئی) پاکستان کے اوپننگ بلے باز احمد شہزاد نے اپنے ایک بار امید افزا بین الاقوامی کیریئر کو پٹری سے اتارنے کا ذمہ دار سینئر کھلاڑیوں کو ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کرکٹ کی بدقسمتی ہے کہ سینئر کھلاڑی نوجوان کھلاڑیوں کی کامیابی کو ہضم نہیں کر سکتے۔ احمد شہزاد نے کرکٹ پاکستان کو انٹرویو دیتے ہوئے بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی تنزلی کے بارے میں بات کی۔

 

انہوں نے کہا کہ وہ پہلے سے طے شدہ تنازعہ کا شکار تھے جہاں ان کا نام متنازعہ مڈل آرڈر بلے باز عمر اکمل کے ساتھ جوڑا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی ٹیم کے اندر سے شروع ہوئی لیکن ان کھلاڑیوں کا نام لینے سے انکار کیا جنہوں نے انہیں باہر کرنے کی منصوبہ بندی کی۔30 سالہ کھلاڑی نے ریمارکس دیئے کہ اگر انہیں وہی سپورٹ حاصل ہوتی جو ہندوستان کے سٹار بلے باز ویرات کوہلی کو اپنے کپتان ایم ایس دھونی سے ملی تھی تو وہ پھلتے پھولتے بین الاقوامی کیریئر سے لطف اندوز ہوتے لیکن یہاں کے سینئر کرکٹرز کسی کھلاڑی کی کامیابی کو برداشت نہیں کرسکتے۔ٹیسٹ اوپنر نے کہا کہ قومی ٹیم سے باہر ہونے کے باوجود انہوں نے اپنی بیٹنگ اور فٹنس پر سخت محنت جاری رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سے بہت سی غلطیاں ہوئی ہیں لیکن انہوں نے اپنے کرکٹ کیریئر کے ساتھ کبھی ناانصافی نہیں کی۔ احمد شہزاد نے اپنے مداحوں کی انتھک حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ سخت محنت جاری رکھیں گے۔

 

احمد شہزاد نے کہا کہ سوشل میڈیا سے باہر ایک پوری دنیا ہے لیکن جب میں حقیقی زندگی میں مداحوں سے ملتا ہوں تو وہ مجھے کہتے ہیں کہ انہوں نے کرکٹ دیکھنا چھوڑ دیا ہے کیونکہ میں پاکستان کے لیے نہیں کھیلا۔جبکہ دوسروں کا دعویٰ ہے کہ انہیں پچھلی ٹیم زیادہ پسند آئی۔ احمد شہزاد نے مزید کہا کہ وہ بین الاقوامی میدان میں واپسی کی امید میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے رہیں گے ، انہوں نے کہا کہ مجھے اللہ تعالی پر بھروسہ ہے اور یہ کوئی امید نہیں ہے بلکہ میرا یقین ہے کہ یہ ایک بار پھر ہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں