وہ وقت جب لیجنڈری کرکٹر شین وارن پر پابندی لگا دی گئی تھی

سڈنی (پی این آئی) لیجنڈری آسٹریلین سپن باؤلر شین وارن اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں اور اب ان کی باتیں اور یادیں ہی باقی رہ گئی ہیں۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی باؤلنگ کے ذریعے وہ کمال دکھایا جو کسی اور باؤلر کے حصے میں نہیں آیا۔ وہ بلاشک کرکٹ کے کھیل کے ایک لیجنڈ ہیں لیکن ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب ان کے کرکٹ کھیلنے پر ہی پابندی عائد کردی گئی تھی۔

یہ بات ہے سنہ 2003 کی جب کرکٹ ورلڈ کپ سے ایک دن پہلے شین وارن کو گھر بھیج دیا گیا تھا۔ اس سے پہلے آسٹریلیا میں ون ڈے سیریز ہوئی تھی جس کے دوران کرائے گئے ٹیسٹ کا نتیجہ آگیا تھا اور شین وارن کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انہیں کرکٹ کھیلنے سے روک دیا گیا جس کے باعث وہ ورلڈ کپ سے باہر ہوگئے۔ شین وارن نے اس معاملے پر موقف اپنایا کہ انہیں ان کی والدہ نے ایک دوا کھلائی تھی جو کرکٹ بورڈ کے قوانین کے خلاف نہیں ہے۔ شین وارن کے معاملے پر آسٹریلین کرکٹ بورڈ نے ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی جس نے کرکٹر کو قصور وار قرار دیتے ہوئے ان پر ایک سال کی پابندی عائد کردی۔

شین وارن 2003 کے ورلڈ کپ کے بعد ریٹائرمنٹ کا ارادہ رکھتے تھے لیکن اس ایک سالہ پابندی کے باعث انہوں نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا اور سنہ 2007 تک ٹیسٹ کرکٹ کھیلتے رہے۔ انہوں نے باضابطہ طور پر سنہ 2013 میں ہر طرح کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔خیال رہے کہ 52 سالہ شین وارن مبینہ طور پر حرکتِ قلب بند ہوجانے کے باعث انتقال کرگئے ہیں۔ ان کی منیجمنٹ کمپنی نے ایک مختصر بیان میں تصدیق کی ہے لیجنڈری سپنر تھائی لینڈ میں موجود تھے جہاں انہیں ہارٹ اٹیک ہوا اور وہ جان کی بازی ہار گئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں