اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل ) کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ میں شامل انگلینڈ کے کرکٹر ایلیکس ہیلز کا کہنا ہے کہ اکتوبر میں شیڈولڈ انگلینڈ کا دورہ پاکستان منسوخ کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا، انہوں نے ہمیشہ پاکستان میں کرکٹ کو انجوائے کیا اور یہاں خود کو محفوظ محسوس کیا ۔نجی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو میں 33 سالہ انگلش کرکٹر نے اپنے کیریئر، مستقبل ، اسلام آباد یونائٹیڈ اور پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کے معاملات پر بات کی۔
ایلیکس ہیلز ان 24 انگلش کرکٹرز میں سے ایک ہیں جو اس سال پاکستان سپر لیگ کیلئے مختلف فرنچائزز کی نمائندگی کررہے ہیں، یہ 24 کرکٹرز انگلینڈ کے دورہ پاکستان کی منسوخی کے 3 ماہ بعد ہی پاکستان آئے ہیں، ان میں سے 8 کرکٹرز ایسے ہیں جو انگینڈ کی موجودہ ٹیم کا حصہ ہیں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ دورے کی منسوخی کے 3 ماہ بعد 24 انگلش کرکٹرز کی پاکستان آمد کیا پیغام دیتی ہے تو ایلیکس ہیلز نے کہا کہ پیغام یہی جاتا ہے کہ انگلینڈ کا دورہ پاکستان منسوخ کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔انگلینڈ کی جانب سے 70 ون ڈے، 60 ٹی ٹوئنٹیز اور 11 ٹیسٹ میچز کھیلنے والے ایلیکس ہیلز نے کہا کہ جس طرح پاکستان ٹیم کووڈ وبا کے دوران انگلینڈ آئی اور ای سی بی کی مدد کی اس کے بعد مختصر دورے سے انکاری ہونے کا جواز نہیں تھا۔ہیلز نے کہا کہ وہ متعدد بار پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں، یہاں کی مہمان نوازی بہت زبردست ہے اور کھیل کا معیار بہت عمدہ ہے، فینز کرکٹ کے لیے ہمیشہ پرجوش ہوتے ہیں، یہ کرکٹ کیلئے بہترین جگہ ہے اور یہاں ہمیشہ خود کو ہر طرح سے محفوظ محسوس کیا۔
انہوں نے کہاکہ اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کے درمیان ہونیوالے میچ میں گوکہ 25 فیصد تماشائی ہی گراؤنڈ پر موجود تھے مگر ان کا شور اور جوش یہ احساس دے رہا تھا کہ ہم ہاؤس فل تماشائیوں کے سامنے کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ایک سوال پر انگلش کرکٹر نے کہا کہ انہوں نے پاکستان کا متعدد مرتبہ دورہ کیا مگر پاکستان گھومنے کا موقع نہیں ملا، پہلے سکیورٹی کی سختیاں اور پھر بائیو سکیور ببل کی بندشوں کی وجہ سے موقع نہیں ملا کہ اس ملک کی خوبصورتی دیکھ سکیں مگر مستقبل میں اگر معاملات ٹھیک رہے تو وہ یہاں کا کلچر ضرور دیکھنا چاہیں گے۔انگلش کرکٹر نے پاکستان سپر لیگ کے معیار کی بھی تعریف کی اور کہا کہ اس ٹورنامنٹ میں کرکٹ کا اعلی معیار ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بطور بیٹر یہ بہت سخت لیگ ہے، بولنگ کافی سخت ہے جبکہ یہاں کی پچز پر اسکور کرنا مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ دنیا کی بہترین لیگز میں سے ایک ہے ، جبکہ اس کا معیار یقینی طور پر آئی پی ایل کے قریب تر اور بگ بیش لیگ کے ہم پلہ ہے ۔ایلیکس ہیلز 2020میں کراچی کنگز کا حصہ تھے جس کے بعد وہ اسلام آباد یونائٹیڈ کا حصہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی کامیابی کی سب سے بڑی وجہ اس کے ڈریسنگ روم کا ماحول ہے جہاں ہر کوئی ایک دوسرے کی سپورٹ کرتا ہے، ہار کا خوف نہیں ہوتا جو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں کسی بھی ٹیم کیلئے بہت اہم ہے، ڈریسنگ روم کا ماحول اچھا ہوتا ہے تو آپ پریشر ماحول میں اچھا پرفارم کرنے کی جستجو کرتے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی اہداف نہیں رکھتے کیوں کہ ٹیم کی جیت کے سامنے ذاتی اہداف کی کوئی اہمیت نہیں۔ایلیکس ہیلز نے کہا کہ بلاشبہ ٹورنامنٹ میں آغاز اچھا ہوا ہے لیکن ذاتی ایواڑز سے زیادہ اہم ٹیم کی جیت ہے ، مجھے زیادہ اچھا لگے گا اگر میں پی ایس ایل کی ٹرافی اٹھانے والی ٹیم کا حصہ بنوں۔
دائیں ہاتھ کے بلے باز ایک وقت پر انگلینڈ کی ٹیم کے اہم ترین ستون تصور کیے جاتے تھے لیکن 2019 میں ڈرگز ٹیسٹ مثبت آنے کی پاداش میں معطلی کے بعد وہ ٹیم سے آؤٹ ہوئے اور دوبارہ اپنی جگہ نہیں بناسکے تاہم اب وہ ماضی کی تلخیوں کو فراموش کرکے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ان میں پختگی آئی ہے اور اس وقت وہ سمجھتے ہیں کہ وہ بہترین کرکٹ کھیل رہے ہیں اور کرکٹ کو انجوائے کررہے ہیں۔انگلش ٹیم میں واپسی پر سوال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کیلئے کوشاں ہیں کیوں کہ ٹیم میں واپسی کیلئے ایک یہ ہی راستہ ہے، گزشتہ دو سال کے دوران ان کے اعداد و شمار سب کے سامنے ہیں، امید ہے سلیکٹرز اس کو دیکھیں گے اور واپسی کا موقع ملے تاہم اس وقت وہ اپنی کرکٹ انجوائے کررہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں