لاہور (پی این آئی) پی سی بی نے پی ایس ایل 7 ڈرافٹ کیلیے کھلاڑیوں کی ابتدائی فہرست تیار کر لی، راشد خان اور تبریز شمسی سمیت مجموعی طور پر 356غیرملکی کرکٹرز دستیاب ہوں گے۔ پی ایس ایل7 کا ڈرافٹ 12 دسمبر کو لاہور میں ہوگا جس کے لیے پی سی بی نے کھلاڑیوں کی ابتدائی فہرست تیار کر لی ،ابھی ردوبدل بھی ممکن ہے، مجموعی طور پر 356 غیرملکی کرکٹرز ڈرافٹ میں دستیاب ہوں گے۔
جن کا تعلق جنوبی افریقہ، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ، افغانستان، آسٹریلیا،سری لنکا، بنگلہ دیش، آئرلینڈ، امریکا،زمبابوے، سکاٹ لینڈ، نیپال، کینیڈا، عمان، نیدرلینڈز، یو اے ای،ایکواٹوریل گنی، ہانگ کانگ، پاپوا نیوگنی،فرانس،نمیبیا، کینیا، ایران، مالدیپ، ملائیشیا، اٹلی،برمودا، قطر اوریوگینڈا سے ہے۔پلاٹینیم میں 14 کرکٹرز ڈیوڈ ملر، رائلی روسو، مرچنٹ ڈی لینگے، تبریز شمسی (جنوبی افریقہ) ،ٹائمل ملز،جیسن روئے، جیمز ونس، لیام لیونگ سٹون، ڈیوڈ ویلی (انگلینڈ)، کرس گیل (ویسٹ انڈیز) کولن منرو (نیوزی لینڈ)،اسورو اوڈانا، تھشارا پریرا (سری لنکا) اور راشد خان (افغانستان) شامل ہیں۔ ان میں سے ملز، گیل، روئے، راشد اور تبریز محدود مدت تک ٹیموں کو دستیاب ہوں گے۔ڈائمنڈ میں 35 کھلاڑی جیمز فالکنر، لوئس گریگوری،عمران طاہر،ڈیوڈ ویزا،بین کٹنگ، ایلکس ہیلز،کوشل مینڈس، ہیری بروک، دشمانتھا چمیرا،ڈین ولاس، جو کلارک،سمت پٹیل، فابیان ایلن،اوڈین سمتھ، ول جیکس،شرفین ردرفورڈ،ریاد امرت،لیوک رائٹ،حضرت اللہ زازئی، بین ڈنک، بھانوکا راجاپکسے،رحمان اللہ گربار،دنوشکا گوناتھلاکا، ریکی ڈوپلے،افسر زازئی، نجیب اللہ زدران،جانسن چارلس،محمود اللہ ریاض، عفیف حسین،حامد حسن، نوین الحق،قیس احمد، محمد سیف الدین،علی خان اور ڈین لارنس موجود ہیں۔گولڈ میں 106 کرکٹرز کو رکھا گیا ہے،201 کھلاڑی سلور میں موجود ہیں۔
لوئر کیٹیگری کے مقامی کرکٹرز کی فہرست بھی تیار کی گئی ہے، عبد اللہ شفیق، عابد علی،احمد شہزاد، احسان علی، اسد شفیق،اویس ضیا، اظہر علی، بلال آصف، بلاول بھٹی، احسان عادل، فواد عالم، حماد اعظم، حارث سہیل،عمران بٹ، جنید خان، خرم منظور،میرحمزہ،محمد عباس، مختار احمد،نعمان علی، راحت علی،رضا حسن، رومان رئیس،سعد علی، سعد نسیم، صاحبزادہ فرحان، ساجد خان، سعود شکیل، تابش خان، عمر اکمل، عمر امین،عثمان صلاح الدین اور یاسر شاہ گولڈ میں شامل ہیں۔ سلور اور ایمرجنگ سمیت مجموعی طور پر 495 مقامی کرکٹرز اس فہرست کا حصہ ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں