لاہور (پی این آئی ) سابق فاسٹ بولرمحمد عامر نے ایک بار پھر انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کے امکانات کو مسترد کردیا۔ ٹی 10 کرکٹ لیگ میں بنگلا ٹائیگرزکا حصہ بننے والے محمد عامر نے ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ پی سی بی کی نئی مینجمنٹ کیساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا، کوئی رابطہ کریگا تو پھر ریٹائرمنٹ واپس لینے کا فیصلہ کروںگا، عزت کیساتھ واپسی چاہتا ہوں لیکن خود سے ریٹائرمنٹ واپس نہیں لوں گا۔
محمد عامر کا کہنا تھا کہ بورڈ میں تبدیلی کے بعد اپنا ذہن نہیں بدل رہا، خود واپسی کا اعلان نہیں کرنا چاہتا ہوں، کرکٹ بورڈ حکام خود کہیں کہ اس کو نہیں کھلانا ،فی الحال فیملی کے ساتھ وقت گزار کر زندگی کا بھرپور لطف اٹھا رہا ہوں اور لیگ کرکٹ کھیل کر انجوائے کررہا ہوں۔محمد عامر کا کہنا تھا کہ دبئی کرکٹ کونسل کا پاک بھارت سیریز کی پیشکش کرنا خوش آئند ہے، سیریز کیلئے دونوں ممالک کی حکومتوں کو بات کرنی ہوگی، صرف اس پیشکش سے کچھ نہیں ہوگا ،اس سلسلے میں دونوں ممالک کے بورڈز کو بھی سیریز کے انعقاد کیلئے کوششیں کرنا پڑیں گی۔محمد عامر نے موقف اختیار کیا کہ ورلڈکپ سیمی فائنل میں آسٹریلیا کیخلاف شکست کی وجہ حسن علی کے ڈراپ کیچ کو قرار دینا غلط ہے، حسن علی کا شمار بہترین فیلڈرز میں سے ہوتا ہے، کیچز ڈراپ ہونا کھیل کا حصہ ہے، حسن کے کیچ ڈراپ کرنے کے بعد بھی اگر اچھی بائولنگ کی جاتی تو ہمارے پاس میچ جیتنے کا موقع تھا ۔
ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے کھلاڑیوں کو ٹرول کرنا نہیں بنتا بلکہ اس صورت حال میں اچھی پرفارمنس دینے کا کریڈٹ دینا چاہیے۔محمد عامر کا مزید کہنا تھا کہ ویرات کوہلی اس دور کا بہترین بلے باز ہے،وہ میچ پر عمدگی سے کنٹرول کرلیتے ہیں،انہیں بولنگ کرنا مشکل نہیں لگا تاہم آسٹریلیا کے سٹیو سمتھ مشکل بیٹسمین ہیں، سمتھ کو بولنگ کرنا ہمیشہ ایک چیلنج رہا۔ فاسٹ بولر محمد عامر کے مطابق ٹی 10 کرکٹ میں بولنگ کرنا مشکل ہوتا ہے ، پریشر میں کھیلنا اچھا لگتا ہے، کوویڈ19 کو شکست دینے کے بعد کمزوری ہے لیکن پہلے سے بہت بہتر محسوس کر رہا ہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں