دبئی(پی این آئی)پاکستانی کرکٹر شاہین شاہ آفریدی کو میچ کے دوران جذبات کا اظہار کرنا مہنگا پڑ گیا۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے گیند تھام کر فورا بلے باز کی جانب پھینکنے پر شاہین آفریدی پر میچ فیس کا 15 فیصد جرمانہ عائد کر دیا۔شاہین آفریدی کے خلاف کارروائی سنیچر کو ڈھاکہ میں کھیلے گئے دوسرے ٹی 20 انٹرنیشنل کے دوران پیش آنے والے واقعے کی بنیاد پر کی گئی ہے۔
آئی سی سی کا کہنا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی کو کھلاڑیوں اور معاون سٹاف کے لیے ضابطہ اخلاق کی شق 2.9 کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔شاہین آفریدی پر نہ صرف جرمانہ عائد کیا گیا بلکہ ان کے ریکارڈ میں ایک منفی پوائنٹ (ڈی میرٹ پوائنٹ) بھی شامل کیا گیا ہے۔شاہین آفریدی کے انٹرنیشنل کیریئر کے گزشتہ 24 ماہ کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ ان کے خلاف اس طرح کی کوئی کارروائی کی گئی ہے۔یاد رہے کہ بنگلہ دیش کے خلاف دوسرے ٹی20 انٹرنیشنل میچ کے تیسرے اوور میں شاہین شاہ آفریدی نے گیند کو فیلڈ کرنے کے بعد اسے بنگلہ دیشی کھلاڑی عفیف حسین کی جانب پھینکا تھا، جو ان کے پاؤں پر لگی تھی۔یہ عمل ایک ایسے وقت میں ہوا تھا کہ جب عفیف حسین اپنی کریز میں موجود تھے۔شاہین آفریدی نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے میچ ریفریز کے پینل میں شامل نعیم الراشد کی جانب سے سنائی گئی سزا جس کی آئی سی سی کرکٹ آپریشن ڈیپارٹمنٹ نے تصدیق بھی کی ہے، قبول کی ہے۔
ضابطہ اخلاق کی شق 2.9 کے مطابق کسی انٹنیشنل میچ کے دوران کھلاڑی، معاون عملے کے فرد، امپائر، میچ ریفری یا کسی دوسرے فرد پر یا اس کے قریب نامناسب انداز میں یا خطرناک طریقے سے گیند یا کوئی چیز مثلا پانی کی بوتل پھینکنے سے متعلق ہے۔آئی سی سی قوانین کے مطابق اگر کوئی کھلاڑی 24 ماہ کے عرصے میں چار یا زائد منفی پوائنٹس حاصل کر لے تو اسے سسپنشن پوائنٹ میں تبدیل کر کے کھلاڑی پر پابندی عائد کر دی جاتی ہے۔اگر کسی کھلاڑی کے دو سسپنشن پوائنٹس ہو جائیں تو ایک ٹیسٹ یا دو ایک روزہ میچوں یا دو ٹی 20 انٹرنیشنل کے لیے پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔کسی کھلاڑی کو ملنے والا منفی پوائنٹس (ڈی میرٹ پوائنٹ) 24 ماہ تک اس کے ریکارڈ پر موجود رہتا ہے، اس کے بعد یہ ختم کر دیا جاتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں