ڈھاکہ (پی این آئی) قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کا بنگلا دیش کیخلاف سیریز سے قبل اہم بیان سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کی طبیعت میں بہتری آگئی، رضوان ورلڈ کپ سیمی فائنل سے قبل دو دن انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رہے تھے۔ محمد رضوان کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں ایک نرس نے مجھے بتایا کہ اگر آپ 20 منٹ اور لیٹ ہوجاتے تو آپ کی سانس اور خوراک کی نالیاں پھٹ جاتیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے ڈاکٹرز جو ٹیسٹ کروانے کا کہتے رہے میں کرواتا رہا کیوں کہ مجھے یقین تھا کہ میں میچ کیلئے فٹ ہوجائوں گا، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر نے مجھے آکر کہا کہ رضوان میں چاہتا ہوں کہ آپ پاکستان کیلئے سیمی فائنل کھیلیں، ان کی اس بات نے مجھے بہت حوصلہ دیا تاہم بعد میں جب انہوں نے مجھے کہا کہ آپ کی حالت ایسی نہیں ہے تو مجھے تھوڑی مایوسی ہوئی ، میں نے کہا کہ میں ہسپتال آیا تو ٹھیک تھا ،اگر میچ کے بعد مجھے کچھ ہوتا تو افسوس نہ ہوتا کیوں کہ وہ پاکستان کے لیے ہوتا، ڈاکٹر کی ہدایت پر تین دن آرام کیا ہے، کل سے پریکٹس شروع کروں گا۔قومی ٹیم کے وکٹ کیپر نے کہا کہ اپنی ذات سے زیادہ پاکستان کے لیے عالمی ریکارڈ بنانے کی خوشی ہے۔یاد رہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹونٹی ورلڈکپ سیمی فائنل سے قبل محمد رضوان سینے میں تکلیف کی وجہ سے دو دن ہسپتال میں زیرعلاج تھے۔
محمد رضوان نے بیماری کے باوجود آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل کھیلا اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نصف سنچری سکور کی تھی۔رضوان کا علاج کرنے والے بھارتی ڈاکٹر سہیر کا کہنا تھا کہ محمد رضوان کو سانس لینے میں شدید مسئلہ تھا، ان کا اتنا جلدی صحت یاب ہونا معجزے سے کم نہیں۔ ڈاکٹر سہیر کا کہنا تھا کہ وہ انتہائی نگہداشت وارڈ میں بھی یہی کہہ رہے تھے کہ انہیں کھیلنا ہے اور ٹیم کے ساتھ رہنا ہے۔ قومی ٹیم کے وکٹ کیپر نے علاج کرنے والے ڈاکٹر کو اپنی آٹو گراف والی شرٹ تحفے میں دی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں