اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے حکومت کیخلاف دسمبر میں لانگ مارچ کرنے کا فیصلہ کرلیا، پہلے مرحلے میں لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں مہنگائی مارچ کیا جائے گا، مہنگائی مارچ کے بعد احتجاجی تحریک کا اختتام لانگ مارچ پر ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے صدر اور امیر جےیوآئی ف مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کا ورچوئل سربراہی اجلاس ہوا۔
اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف ، پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز، محمود اچکزئی، سردار اختر مینگل اور آفتاب شیرپاؤ شریک ہوئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ڈی ایم نے مہنگائی کیخلاف سڑکوں پر نکلنے کا فیصلہ کیا ہے، صوبوں میں مہنگائی مارچ لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں ہوگا۔13 نومبرکو کراچی میں مہنگائی کے خلاف مارچ کیا جائے گا،17 نومبر کو کوئٹہ، 20 نومبر کو پشاور اور لاہور میں 29 یا 30 نومبر کو مہنگائی کیخلاف مارچ کی تجویز دی گئی ہے۔ صوبوں میں مہنگائی مارچ کے بعد احتجاجی تحریک کا اختتام لانگ مارچ پر ہوگا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت اور مہنگائی کیخلاف لانگ مارچ دسمبر میں کیا جائے گا، تاہم لانگ مارچ کی حتمی تاریخ کا اعلان اگلے اجلاس میں طے کیا جائے گا۔ پی ڈی ایم جماعتوں نے 10 نومبر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے متعلق بھی حکمت عملی پر غور کیا۔
یاد رہے گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے بھی لندن میں میڈیا سے گفتگو میں مہنگائی پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مہنگائی والا معاملہ اب حد سے بھی آگے نکل چکا ہے، پھر دیکھیں رات کے اندھیرے میں ڈاکے مار رہے ہیں، پٹرول اور تیل کی قیمتیں رات کے اندھیرے میں بڑھائی ہیں،اب بتائیں رات کے اندھیرے میں تو ڈاکے پڑتے ہیں، یہ عوام کی جیبوں پر بہت بڑا ڈاکہ مارا گیا ہے، صورتحال انتہائی تشویشناک ہوگئی ہے، کہتے ہیں کہ پاکستان تباہی کے دہانے کھڑا ہے، اب تواللہ رحم کرے پاکستان گڑھے میں گر چکا ہے، تبدیلی کے نام پر ووٹ ، ووٹ بھی ان کو کہاں ملا؟ان کو حکومت دلائی گئی، اس کیلئے آرٹی ایس بند کرنا پڑا ، کیا تبدیلی اس کا نام تھا؟ آج چینی اور پٹرول کی دوڑ لگی ہوئی ہے کہ کون آگے بڑھے گا؟ 140روپے کا پٹرول ہے اور 145روپے کی فی کلو چینی ہے۔سمجھ نہیں آتی لوگ کس کے پاس پوچھنے کیلئے جائیں؟ کہ ہمارے اوپر اتنا بڑا پٹرول اور بجلی کا بم کیوں گرایا گیا؟ لوگوں کے پاس بجلی کا بل ادا کرنے کیلئے پیسے نہیں ہیں۔
لوگوں کے پاس سکول کی فیس کے پیسے نہیں ہیں، گھی ، گندم ، آٹا بنیادی ضرورت ہے یہ اتنا مہنگا ہوگیا ہے۔پی ڈی ایم بھی موجود ہے، شہبازشریف اور مریم نواز عوام کے شانہ بشانہ نکلیں گے، آئیں اپنے بچوں کے مستقبل کو بچائیں۔بچوں کو روٹی نہیں ملتی، سکول نہیں جاسکتے، کھانا نہیں کھا سکتے، پھر کب تک خاموشی سے ظلم سہتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑے کرپٹ شخص کی نشانی ہے کہ اس کو اپنے دائیں بائیں کرپٹ اور بدنام زمانہ لوگ نظر نہیں آتے بلکہ دوسروں پر انگلیاں اٹھاتا ہے، میرا خیال ہے وزیراعظم خود کرپٹ ترین شخص ہے جو دوسروں کے ٹکڑوں پر پلتا ہے، جو گھر کے اخراجات چلانے کیلئے دوسروں سے پیسے بٹورتا ہے، پھر الزام دوسروں پر لگا دیتا ہے، میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں اس کا یوم حساب آچکا ہے اور ہم حساب لے کر رہیں گے، ہم سب کچھ سہہ لیا ہے لیکن ہم اپنی ذات کیلئے نہیں پاکستان کیلئے حساب لیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں