پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ میچ جاری، اوس پڑنے سے پاکستانی ٹیم کو کیا فائدہ ہو گا؟ پاکستان کو بڑا ایڈوانٹیج مل گیا

شارجہ(پی این آئی)سابق پاکستانی سٹار فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے کہا ہے کہ ٹاس جیت کر پاکستان کو بہت بڑا ایڈوانٹج مل گیا ہے،اوس پڑنے کا پاکستان کو فائدہ ہو گا ،پاکستان کے خلاف جن مشکلات کا سامنا بھارت کو کرنا پڑا ،نیوزی لینڈ کو بھی انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ،آج پاکستان کو زیادہ سے زیادہ سپنرز کا استعمال کرنا چاہئے اور نیوزی لینڈ کو کم سے کم سکور پر محدود رکھنا ہو گا ۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سپیڈ سٹار شعیب اختر کا کہنا تھا کہ شارجہ میں بڑی شدید اوس پڑ رہی ہے ، پاکستان کا ٹاس جیتنا انتہائی مثبت ہے اور ہم یہی چاہ رہے تھے کہ پاکستان ٹاس جیتے اور پہلے باؤلنگ کرے کیونکہ یہاں پر گیند تھوڑا پھنسےگا لیکن یہ اتنا مزہ کہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ گراؤنڈ میں سے اوس کو سکھایا جا رہا ہے لیکن جتنا بھی اوس کو سکھا لیں وہ آسمان سے نیچے گرے گی تو پہلے ٹائم گیند بلے پر اچھا نہیں آ رہا اور وہاں پر بیٹنگ لائن کو تھوڑا تکلیف ہوگی ،پاکستانی ٹیم پورے طور پر چارج ہےلیکن ہمیں یہ بات بھی یاد رکھنی چاہئے کہ اوس بلے بازوں کی بھی مدد کرتی ہے اور گیند بیٹ پر اچھا آتا ہے ۔شعیب اختر نے کہا کہ پاکستان کو نیوزی لینڈ کو کم ٹوٹل پر محدود رکھنا ہو گا،یو اے ای میں اوس پڑنے کی وجہ سے ٹاس بہت بڑا ایڈوانٹج ہے،میرے خیال میں پاکستان کو ٹاس کا جو ایڈوانٹج چاہئے تھا وہ مل گیا ہے ،انڈین ٹیم کا منہ اتر گیا تھا جب وہ ٹاس ہارے تھے ،یہی مشکلات نیوزی لینڈ کو بھی درپیش ہوں گی ،مجھے لگتا ہے کہ آج پاکستان کو زیادہ سے زیادہ سپنرز کا استعمال کرنا چاہئے۔

دوسری طرف سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد کا کہنا تھا کہ ٹاس میچ میں معنی رکھتا ہے لیکن پھر بھی نیوزی لینڈ کو “ایزی” نہیں لینا چاہئے ،بعض دفعہ ٹاس الٹا بھی ہو جاتا ہے، ہم نے دونوں چیزوں کو مد نظر رکھنا چاہئے لیکن جو کنڈیشن بتائی جا رہی ہے ،ظاہر ہے ہمیں پہلے فیلڈنگ ہی کرنا چاہئے تھی،دوسرا بابر اعظم نے خود ہی بتادیا کہ نیوزی لینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دینا ڈیو فیکٹر کی وجہ سے ہے،نیوزی لینڈ ٹیم کی پرابلم یہ ہے کہ وہ جن پچز پر کھیلتے ہیں وہاں جو گیند ہائی لیول پر آتی ہےاور وہ باؤنسی پچز پر کھیلتے رہے ہیں ،ہمارے لیے ایڈوانٹج ہے کہ گیند تھوڑا لو رہتی ہے،اس کا ہمیں فائدہ ہو گا ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں