لاہور(آئی این پی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق بولنگ کوچ وقار یونس نے کہا ہے کہ مصباح نے استعفیٰ دیا تو میرا عہدہ رکھنے کاجواز نہیں بنتا تھا جبکہ کووڈ 19 بھی استعفی دینے کی ایک وجہ بنا ،ہمیںاندازہ ہوگیا تھا کہ کیا ہونے والا ہے، اس سے پہلے کہ ہمیں نکالا جاتا ہم نے خود استعفیٰ دیدیا۔اپنے ایک انٹرویو میںوقار یونس نے کہا کہ مجھے اور مصباح کو اندازہ ہوگیا تھا کہ کیا ہونے والا ہے، اس سے پہلے کہ ہمیں نکالا جاتا ہم نے خود استعفی دے دیا۔
قومی ٹیم کے سابق بولنگ کوچ نے کہا کہ رمیز راجا پہلے چیئرمین ہیں جو کرکٹ کو اچھی طرح سمجھتے ہیں،ان سے بہتر کرکٹ کوئی نہیں سمجھے گا۔انہوں نے کہا کہ صرف ہم نہیں بدلے پورا کرکٹ بورڈ بدلاہے مصباح نے استعفی دیا تو میرا عہدہ رکھنے کاجواز نہیں بنتا تھا جبکہ کووڈ 19 بھی استعفی دینے کی ایک وجہ بنا۔ان کا کہنا تھا کہ عاقب جاوید کو تو کوچنگ کے بارے میں بولنا ہی نہیں چاہیے جبکہ وسیم اکرم بطور کو چ کامیاب رہے ہیں انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ میں بھی آناچاہیے۔وقار یونس نے قومی ٹیم کی سلیکشن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم سلیکشن میں میرا کوئی کردار نہیں رہا جبکہ سرفرازکوکپتانی سے ہٹانے کے فیصلے سے میراکوئی لینادینانہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ کسی کھلاڑی کو عمر زیادہ ہونے کے بہانے نکالنا زیادتی ہے جبکہ
شعیب ملک اس وقت سب سے فٹ کھلاڑی ہیں اور اعظم خان میں ٹیلنٹ ہے۔وقار یونس نے مزید کہا کہ کپتان کس کو بنانا ہے یہ چیئرمین کا استحقاق ہوتا ہے اور بابر اعظم بااختیار کپتان ہیں یا نہیں مجھے علم نہیں۔انہوں نے کہا کہ میں بولنگ کوچ تھا، بولرزسے پوچھیے میں کیسا کوچ تھا جبکہ عامر کی پرفارمنس نہیں تھی اس لیے ڈراپ کیا گیا تھا اور میں نے عامر کو کہا تھا کہ آپ نے غلط وقت پر ٹیسٹ کرکٹ چھوڑی ۔اس کے علاہ ان کا کہنا تھاکہ محمد عامر نے جونیئرکرکٹرکیلئے کنٹریکٹ نہیں لیا بہت اچھی بات ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں