لاہور(آئی این پی)فاسٹ بالر وہاب ریاض نے کہا ہے کہ انگلینڈ ٹور میں نام نہ آنے پر مایوسی ہے ، پرفارمنس کے باوجود ٹیم میں شامل نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے ، سلیکٹرز ہی بتا سکتے ہیں کیوں سلیکشن نہیں ہورہی۔ ماڈل ٹان لاہور میں شجرکاری مہم کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وہاب ریاض نے کہا کہ اپنی پوری کوشش جاری رکھے ہوئے ہوں ضرور موقع ملے گا،انگلینڈ کو انگلینڈ میں ہرانا کافی مشکل ہوتا ہے ، امید ہے قومی ٹیم اچھی کارکردگی دکھائے گی۔وہاب ریاض نے مزید کہا کہ سلیکشن کا طریقہ کار سلیکٹرز ہی بہتر بتا سکتے ہیں،بطور کھلاڑی میں بہت مایوس ہوں، مین آف دی میچ نہیں بلکہ ٹیم کا ہر کھلاڑی اہمیت رکھتا ہے ۔ مکی آرتھر کو اگر میں میچ ونر نہیں لگتا تھا تو مجھے ورلڈ کپ کیلئے کیوں بلایا تھا،نوجوان کھلاڑی کوچز کی بات آرام سے بات مانتے ہیں لیکن سینئرز کو سنبھالنا مشکل ہوتا ہے ۔وہاب ریاض نے کہا کہ شعیب ملک بہترین مڈل آرڈر بلے باز ہیں، حسن علی اور یونس خان سے بات نہیں ہوئی،اپنی محنت پر یقین رکھتا ہوں ،امید ہے محنت کا پھل ملے گا، اگر میری قسمت میں ہے تو کوئی میرا حق نہیں لے سکتا۔ وہاب ریاض نے کہا کہ شاہ نواز دھانی پی ایس ایل 6 کے بہترین بالر رہے ہیں، نوجوان کھلاڑیوں کو پہلے پالش کرکے پھر ٹیم میں لانا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ ابھی 3،4 سال مزید کرکٹ کھیلنا چاہتا ہوں تاہم کسی پر بوجھ نہیں بنوں گا، محنت پر یقین رکھتا ہوں اور پر امید ہوں کہ کم بیک کرسکوں گا۔ وہاب ریاض نے کہا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں شعیب ملک سمیت سینئر کرکٹرز ہمیشہ ٹیم کی ضرورت ہوتے ہیں، اگر وہ اس پریشر سے بھرپور ایونٹ میں ساتھ ہوںگے تو زیادہ فائدہ ہوسکتا ہے ، یہ سلیکشن کمیٹی پر منحصر ہے کہ وہ کیا پلان رکھتی ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں