کراچی(پی این آئی)پاکستان کا پہلا شعبہ جس میں کرپشن پر 10 سال قید، 10 لاکھ جرمانے کی سزا رکھ دی گئی، قانون تیار، کرکٹ کرپشن پر 10 برس قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی تجویز، ملوث افراد پر فوجداری مقدمات قائم ہوں گے، پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرپشن کے خاتمے کے لیے حکومت کو قانون کا
مسودہ منظوری کے لیے بھیج دیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کرپشن کے خاتمے کے لیےحکومت پاکستان کو جس قانون کا مسودہ منظوری کے لیے بھیجا ہے اس میں تجویز دی گئی ہے کہ کسی شخص پر کرکٹ کرپشن کا الزام ثابت ہوجائے تو اس پر 10 لاکھ روپے تک جرمانہ اور 10 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔پی سی بی کی یہ خفیہ دستاویز وزیر اعظم عمران خان کو چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے دی تھی جسے اب کھیلوں کی وزارت کو بھیجا گیا ہے۔اس قانون کو پارلیمنٹ سے منظور کرانے کے بعد کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ سٹے بازوں پر بھی فوجداری مقدمات قائم جائیں گے۔77 صفحات پر مشتمل اس دستاویز میں ماضی میں پاکستان اور پاکستانی کرکٹرز کے خلاف بیرون ملک میچ فکسنگ اور اسپاٹ فکسنگ کی جو تحقیقات ہوئی ہیں اس کے فیصلوں کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔کھلاڑیوں کے علاوہ امپائرز، میچ ریفریز اور گرائونڈ اسٹاف کے جو لوگ کرپشن میں ملوث ہوں گے انہیں بھی سخت سزائیں دی جائیں گی جبکہ جوا اور سٹے بازی بھی غیر قانونی ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں