کورونا وائرس کا خطرہ، کھیلوں کے مقابلوں کا سب سے بڑا ایونٹ بھی ملتوی

لاہور (پی این آئی) کورونا وائرس نے اولمپکس مقابلوں کو بھی جکڑ لیا ہے جنہیں آئندہ سال تک ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ آئی او سی ترجمان کا کہنا ہے کہ مقابلوں کو اگلے سال 2021ءکے سمرسیزن میں منعقد کرایا جا سکتا ہے تاہم اس کا عنوان ’اولمپکس اور پیرالمپکس ٹوکیو 2020‘ ہی برقرار رکھا جائے گا

جبکہ اولمپک شعلہ بدستور جاپان میں رہے گا۔تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے موجودہ پروگرام کے تحت ان مقابلوں کا انعقاد موزوں نہیں ہے، اس سے قبل آئی او سی پر گیمز کوملتوی کئے جانے کیلئے شدید دباؤ تھا، اب دنیا بھر میں بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ٹوکیو اولمپکس گیمز کو ملتوی کرنے کا مشکل فیصلہ کرنا پڑگیا، جدید اولمپکس کی 124 سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب اولمپکس گیمز کو موخر یا ملتوی کیا گیا، حتمی فیصلے سے قبل آئی او سی اور جاپانی حکومت ایک ماہ سے باہمی مشاورت جاری رکھے ہوئے تھے،انٹرنیشنل اولمپکس اور ٹوکیو آرگنائزنگ کمیٹی کے جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیاکہ موجودہ بحرانی صورتحال میں ٹوکیو اولمپکس گیمز کو ری شیڈول کیا جائے گا تاہم اسے 2021ءکے موسم گرما سے زیادہ تاخیر کا شکار نہیں کیا جائے گا۔اولمپک گیمز اور انٹرنیشنل کمیونٹی سمیت تمام ایتھلیٹس کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانا ہمارا مقصد ہے، اولمپک ٹارچ جاپان کے پاس ہی رہے گی اور گیمز کا عنوان اولمپکس اور پیرالمپکس ٹوکیو 2020 ہی برقرار رکھا جائے گا۔گذشتہ روز آئی او سی بورڈ کے سابق ممبر ڈک پاؤنڈ نے کہا تھاکہ سوئٹزرلینڈ میں قائم عالمی باڈی اولمپکس گیمز کو ایک برس کیلئے موخر کرنے کی تجویز پیش کرچکی ہے، منگل کی صبح کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد لاکھوں میں پہنچ گئی اور موذی وباءسے اب تک 16 ہزار 500 سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔کینیڈا اور آسٹریلیا پہلے ہی اولمپکس گیمز کیلئے اپنے دستے ٹوکیو نہ بھیجنے کا اعلان کرچکے، برطانیہ نے بھی تائید کرتے ہوئے گیمز میں شرکت نہ کرنے کا عندیہ دیا تھا، برطانوی اولمپک ایسوسی ایشن کے چیئرمین ہوگ روبرٹسن کا کہنا تھا کہ اگر ٹوکیو گیمز ملتوی نہیں کئے جاتے توکینیڈا اور آسٹریلیا کی طرح ہم بھی گیمز کیلئے اپنا دستہ نہیں بھیج پائیں گے، موجودہ حالات میں ہم اپنے ایتھلیٹس کو ان گیمز کیلئے تیار نہیں سمجھتے، امریکہ کی اولمپک اور پیرالمپک کمیٹی نے ایتھلیٹس سے ملنے والی آراءکے بعد گیمز کوملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہوا تھا، پیرس 2024ءاولمپکس آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ ٹونی ایسٹنگوئٹ بھی اس بابت واضح رائے رکھتے تھے، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں گیمز ہماری ترجیح نہیں ہیں، اس وقت سب سے اہم بات لوگوں کی صحت اور ہمیں سوچنا ہے کہ دنیائے اسپورٹس کس طرح انٹرنیشنل یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس میں کردار ادا کرسکتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

close