الیکشن سے قبل الیکشن کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے, پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما کا دعویٰ

سکھر(آئی این پی)پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ الیکشن سے قبل الیکشن کو متنازعہ بنایا جارہاہے ایک جماعت کو اہمیت دی جارہی ہے اور اس کے سربراہ کو پرائم منسٹر کا پروٹوکول دیا جارہاہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر کے گرلز ڈگری کالج میں منعقدہ تین روزہ اسٹوڈنٹس فن فیئر کی تقریب سے خطاب کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا

انہوں نے مزید کہا کہ جس پارٹی کو اہمیت دی جارہی ہے اسکے لوگ بڑے باوثوق سے کہہ رہے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ ہے لیکن میں نہیں سمجھتا کہ ایسا ہوگا لیکن ہم۔سمجھتے ہیں کہ شاید الیکشن کمیشن کو صاف و شفاف انتخابات کرانے کا خیال آجائے ہم تو کہتے ہیں ان کو بھلے ان کو پروٹوکول دیا جائے لیکن الیکشن شفاف کرائے جائیں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت صرف پیپلزپارٹی ہے جو عوام میں چل رہی ہے اور الیکشن کا مطالبہ کررہی ہے دیگرپارٹیاں اس پرخاموش ہیں وہ چیمبر آف کامرس سے اور تقریبات سے خطاب کرنے میں مصروف ہیں وہ عوام میں آنا نہیں چاہتی ہیں کیونکہ وہ سمجھ رہے ہیں کہ ان سے سوال ہونگے وہ غلط فہمی میں مبتلا ہیں کہ وہ الیکشن جیت جائیں گے ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے وارث سندھ کے لوگ ہیں چاہے وہ کوئی بھی زبان بولتے ہوں خالد مقبول صدیقی کو کس نے ٹھیکہ دیاہے کہ وہ کہتا ہے کہ سندھ کے اصل وارث وہ ہیں ان کا کہنا تھا کہ میں چیلنج کرتا آرہاہوں تمام جماعتوں اور صحافیوں کو کہ وہ ایک وعدہ بتائیں جو ہم نے 2008سے 2013 تک کے درمیان پورا نہیں کیا وہ ثابت کردیں میں سیاست چھوڑ دوں گا ان کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا کے مقابلے میں پاکستان کے مزدور کے پاس زیادہ سہولیات ہیں لیکن یہاں کے مل مالک اپنے مزدوروں کو لیبر ڈکلیئر نہیں کرتے اس وجہ سے کچھ مسائل ہیں خورشید شاہ کا کہنا تھاکہ موقع ملا تو نوجوانوں کے لیے یوتھ کارڈ اور کسانوں کے لیے کسان کارڈ جاری کریں گے جس سے کسانوں کو سستے داموں کھاد بیج اور تیل مل سکے گا ہم تعلیمی اداروزن کو بہتر بنائیں گے آئندہ کے پلان کے مطابق دورومز کے اسکول کو پانچ رومز کا بنائیں گے خستہ حال اسپتالوں کو بہتر بنانے کا الگ سے بجٹ مختص کریں گے قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے خواتین سے کہا کہ وہ گھروں میں ڈکٹیٹر بن کر نہ رہیں باہر نکلیں اور زندگی کے مختلف شعبوں میں بھی ڈکٹیٹر بن کر دکھائیں ہمارا پلان ہے کہ ہماری حکومت میں 10۔فیصد سے زائد جابس خواتیں کیلیے مخصوص ہونگی ہم ہر طریقے سے خواتین کو زندگی کیتمام شعبوں میں آگے لانا اور ملک کی ترقی میں ان کو ان کا بھرپور حصہ دینا چاہتے ہیں ہم۔چاہتے ہیں کہ صرف بیس فیصد کوٹے پر خواتین اسمبلی میں نہ آئیں بلکہ اپنی قابلیت کی بنا پر اسمبلیوں میں آئیں اپنا کردار ادا کریں۔

close