کراچی(پی این آئی): سندھ حکومت نے کے پی ٹی سے جام صادق پل تک ایکسپریس وے بنانے کا فیصلہ کیاہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ بورڈ کا 45 واں اجلاس ہوا جس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی ) سے جام صادق پل تک ایکسپریس وے بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے محکمہ بلدیات کو پی پی پی یونٹ کے ساتھ منصوبے کو آخری شکل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ روڈ کے پی ٹی ٹرمینل تا جام صادق پل کے پاس ملیر ایکسپریس وے سے ملے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ این ای ڈی ٹیکنالوجی پارک پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت قائم ہورہا ہے جس کی عمارت 20 منزلہ ہوگی، سندھ حکومت پروجیکٹ کیلئے 1.7 ارب روپے مختص کرچکی ہے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ اس حوالے سے کویتی کمپنی کے ساتھ تمام کاغذی کارروائی مکمل ہوچکی ہیں۔ مراد علی شاہ نے محکمہ جنگلات کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ایک لاکھ ایکٹر جنگلات قائم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ 2017 کی ڈبلیو ڈبلیو ایف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں جنگلات 6 فیصد پر ہیں، کم سے کم جنگلات کل رقبہ کا 25 فیصد ہونا چاہیے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہم ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے بری طرح متاثر ہیں، مٹیاری اور جامشورو کے کچے کے علاقے پر جنگلات لگائے جائیں گے، پہلے مرحلے میں 34 ہزار 995 ایکڑ پر جنگلات لگائے جائیں گے جس کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی بورڈ نے منصوبہ کی منظوری دے دی ہے۔ ترجمان وزیراعلیٰ نے ماربل سٹی منصوبے کے حوالے سے بتایا کہ منصوبے میں ماربل گرینائیٹ کے علاوہ متعلقہ انڈسٹری بھی لگائی جائے گی۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ماربل سٹی منصوبہ مکمل کرنے میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اس منصوبہ کو ہر صورت فائنل کرکے شروع کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں