تھرپارکر(آئی این پی) نگراں وزیر اعلیٰ تھرپارکر کے سرکاری اسکول کے دورے پر گئے، تو انھوں نے بچوں سے انگلش میں آسان سوالات کیے تاہم بچے انگلش میں جواب نہ دے سکے۔ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر نے گورنمنٹ بوائز اسکول اسلام کوٹ کا دورہ کیا، انھوں نے مختلف کلاسوں کا معائنہ کیا، اور بچوں سے انگلش میں بات کی، تاہم کوئی بچہ انگلش میں بنیادی سوالات کے جواب نہ دے سکا، جس پر انھوں نے ڈائریکٹر ایجوکیشن اختر بیگ پر اظہار ناراضی کیا۔
ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق نگراں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا میں بچوں کی قابلیت اور اساتذہ کےپڑھانے کے معیار سے مطمئن نہیں ہوں، ڈائریکٹر ایجوکیشن نے نگراں وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ اسکول میں کلاس 6 تا 10 ویں تک 1671 بچے داخل ہیں، جبکہ اسکول میں 19 ایچ ایس ٹی ہیں، اور 50 اساتذہ کی ضرورت ہے، مزید اساتذہ کے لیے ڈیپارٹمنٹ کو لکھا بھی گیا ہے۔نگراں وزیر اعلیٰ سندھ نے ہیڈ ماسٹر آفس میں بیٹھ کر اجلاس کیا، جسٹس (ر) مقبول باقرنے کہا آپ کو اساتذہ کا انتظام کرنا چاہیے تھا، اساتذہ نہ ہونے سے ہمارے مستقبل کا نقصان ہو رہا ہے، انھوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے انسپیکشن کی ہوتی تو اسکول کی حالت بہتر ہوتی۔نگراں وزیر اعلیٰ نے کہا یہ بچے ہماری اولاد ہیں، ہم ان کا مستقبل کیوں تباہ کر رہے ہیں؟ ترقی کیسے کریں گے جب ہم قوم کے معماروں کو خود تباہ کر رہے ہیں۔نگراں وزیر اعلیٰسندھ نے اسکول کی لیب کا بھیدورہ کیا، جہاں نویں کلاس کے بچے کیمسٹری پریکٹیکل کر رہے تھے، انھوں نے پریکٹیکل پڑھانے کے طریقہ کار کو ناقص قرار دے دیا، لیب میں میتھ کا ٹیچر کیمسٹری کا پریکٹیکل کروا رہا تھا، یہ دیکھ کر نگراں وزیر اعلیٰ نے ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن، ہیڈ ماسٹر اور اسکول انچارج پر سخت ناراضی کا اظہار کیا۔ترجمان کے مطابق لیب میں تمام آلات پر مٹی چڑھی ہوئی تھی، نگراں وزیر اعلیٰ انسٹرکٹر اوم پرکاش پر بھی سخت برہم ہوئے۔ انھوں نے اسکول کے کمپیوٹر لیب کا دورہ کیا تو لیب میں کوئی استاد نہیں تھا، دیکھا گیا کہ 2008 سے کمپیوٹرز ڈبوں سے نکالے ہی نہیں گئے تھے، جس پر نگراں وزیر اعلیٰ نے کمشنر کو کمپیوٹر لیبٹھیک کر کیرپورٹ کرنے کی ہدایت کی۔مقبول باقر نے کہا ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن نے کوئی انسپیکشن نہیں کی ہے، جب کہ میری ہدایت کے بعد 10 انسپیکشنز ہونی چاہیے تھیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں