کراچی (آئی این پی)نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے امن و امان اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے تمام پولیس اہلکاروں کی ایک ارب روپے سے زائد کی میڈیکل انشورنس پالیسی کی منظوری دیتے ہوئے تمام تھانوں کی خوبصورتی اور تزئین و آرائش کی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے یہ فیصلہ 6 اکتوبر 2023 کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے خصوصی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد سے متعلق پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں وزیر داخلہ بریگیڈیئر حارث نواز، وزیر قانون عمر سومرو، چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری حسن نقوی، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، آئی جی پولیس رفعت مختار، سیکریٹری خزانہ کاظم جتوئی، ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم رند، ڈی آئی جیز نے شرکت کی۔ غیر قانونی مہاجرین کا انخلائ : سیکرٹری داخلہ اقبال میمن نے وزیراعلیٰ کو خصوصی ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ’غیر قانونی مہاجرین کی وطن واپسی کے منصوبے‘ پر وزارت داخلہ کی پالیسی کے مطابق صوبائی، ڈویڑنل اور ضلعی عملدرآمد کمیٹیوں کو مطلع کر دیا گیا ہے۔ 12 اکتوبر 2023 کو ہونے والے صوبائی عملدرآمد کمیٹی کے پہلے اجلاس میں کیے گئے فیصلے کچھ اس طرح ہیں: سپیشل برانچ (SB) کو مہاجرین کی وطن واپسی کے منصوبے پر عملدرآمد کیلئے نمایاں ایجنسی کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں (LEA) کی مدد سے کاروباری علاقوں سمیت مقامی سطح پر مہاجرین کی نشاندہی کرے گا۔ اسپیشل برانچ مؤثر زمینی حقائق کا سراغ لگاکر غیر قانونی مہاجرین کا پتہ لگائے گی۔ جن علاقوں کی نشاندہی کی جائے گی انہیں مارک کردیا جائے گا۔ ڈویڑنل اور ضلعی عملدرآمد کمیٹیاں غیر قانونی مہاجرین کا ڈیٹا اکٹھا کرکے محکمہ داخلہ کے ساتھ شیئر کریں گی۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے (LEAs) شناخت شدہ علاقوں کا جائزہ لیں گے اور ضرورت پڑنے پر کومبنگ آپریشنز کا فیصلہ کریں گے۔ چیف سیکرٹری نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے پہلے ہی نادرا اور میسرز سیفران (M/o SAFRON)کو غیر قانونی تارکین وطن کی تصدیق کے آپریشن کے دوران LEAs کی مدد کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں 2023 کی مردم شماری میں ریکارڈ کیے گئے غیر پاکستانیوں کا ڈیٹا مردم شماری کمشنر سے قانونی اور غیر قانونی مہاجرین کی میپنگ کیلئے حاصل کیا جائے گا۔ پی او آر اور اے سی سی ہولڈرز خود کو قریبی پولیس اسٹیشنوں میں رجسٹر کرنا ہوگا اور ایسا نہ کرنے پر غیر قانونی مہاجرین تصور کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے پراسیکیوٹر جنرل کو ہدایت کی کہ عدالتوں میں وقتاً فوقتاً زیر التوا غیر قانونی مہاجرین کے تمام مقدمات کو جلد نمٹایا جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں